اسلام آباد (ڈیلی پوائنٹ) 2024 میں فروری کے مہینے میں پاکستان میں عام انتخابات کی آمد آمد ہے۔ الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیا ں مکمل کر لی ہیں اور اس کی حتمی فہرست جمعرات 30 نومبر کو جاری کی ہیں۔ 2018 اور 2024 کے انتخابات میں حلقہ بندیوں پر کیا اور کتنا اثر پڑا ؟
انتخابی کمیشن کے مطابق ملک بھر سے قومی اسمبلی کی عام نشستوں کے 266 جبکہ صوبائی اسمبلیوں کی عام نشستوں کے 593 حلقے ہوں گے۔
سنہ 2018 کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کی کل نشستیں 272 تھیں جبکہ صوبائی اسمبلیوں کی کل نشستیں 577 تھی .مخصوص نشستوں اور اقلیتوں کی نشستوں کو ملا کر اب قومی اسمبلی کی مجموعی 342 نشستیں کم ہو کر 336 رہ گئی ہیں۔
عام انتخابات 2018 کے مقابلے میں سنہ 2024 کے عام انتخابات میں کل نشستوں پر فرق پرجس کی وجہ قبائلی علاقوں کا انضمام ہے۔
سنہ 2018 میں فاٹا کی آزاد حیثیت تھی یعنی یہ قبائلی علاقہ وفاق کے تحت تھاجہاں سے قومی اسمبلی کی 12 نشستیں تھی۔
25ویں آئینی ترمیم کے تحت فاٹا کو خیبرپختونخوا میں ضم کر دیا گیا اور پھر اس کی 12 نشستیں کم کر کے چھ کر دی گئیں اور وہ خیبر پختونخوا کے کوٹے میں شامل کر دی گئیں۔
یوں اس صوبے کا قومی اسمبلی کا کوٹہ 39 نشستوں سے بڑھ کر 45 تک پہنچ گیا مگر قومی اسمبلی کی مجموعی نشتیں 342 سے کم ہو کر 336 رہ گئیں۔
نئی حلقہ بندیوں میں باجوڑ، خیبر اور کرم کے دو، دو حلقوں کو کم کر کے ایک ایک حلقہ کر دیا گیا ہے جبکہ اورکزئی اور فرنٹیئر ریجن کے حلقے ختم کر دیے گئے ہیں۔ وزیرستان کے حلقے تین سے کم ہو کر دو رہ گئے ہیں۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن کے مطابق 175 سیاسی جماعتیں رجسٹرڈ ہیں۔