لاہور(ڈیلی پوائنٹ)امان اللہ خان 1950 میں لاہورمیں پیدا ہوئے، ان کا بچپن انتہائی غربت میں گزرا۔امان اللہ خان نے 1976 میں پہلی دفعہ سٹیج پر کام کیا اور پھر مڑ کر نہیں دیکھا۔انہوں نے مسلسل 42 سال تک لوگوں کے دلوں پر راج کیا۔ امان اللہ خان پاکستان میں اسٹینڈ اپ کامیڈی کے بانیوں میں شمار کیے جاتے ہیں اور پاکستان بھر میں ان کے مداحوں کی تعداد کروڑوں میں ہے۔
انہوں نے 860 تھیٹر پلیز میں کام کیا ہے جو کہ ایک عالمی ریکارڈ ہے۔ پنجاب کی دھرتی میں آنکھ کھولنے والے امان اللہ کو خدا نے فن کی نعمت سے ایسا نوازا تھا کہ اوائل عمری سے صلاحیتوں کا جادو جگانا شروع کردیا۔امان اللہ نے پاکستانی تھیٹر کو منفرد اصناف بخشیں اور کئی دہائیوں تک تھیٹر کے اسٹیج پر راج کیا۔
امان اللہ نے اپنے فن کے ذریعے نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں دھوم مچی اور انہوں نے اپنی لائیو پرفارمنسز کے ذریعے خوب داد سمیٹی۔ امان اللہ نے فلم ون ٹو کا ون اور فلم نامعلوم افراد میں کام کیا اور اپنی اداکاری سے مداحوں کے دل جیت لیے۔ فنی خدمات کے اعتراف میں امان اللہ کو 2018 میں صدارتی ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔ پھیپھڑوں اور دل کے عارضے کی وجہ سے وہ 6مارچ 2020کو اپنے خالق حقیقی سے جا ملے۔