اسلام آباد(ڈیلی پوائنٹ) دنیا بھر کی جیلو میں 23 ہزار 456 پاکستانیوں کے قید ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ وزارت خارجہ نے بیرونی ممالک پاکستانی قیدیوں کی تفصیلات سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق میں پیش کردی۔
انویسٹی گیشن کی تحقیقات کے مطابق 72 ممالک میں 23 ہزار 456 پاکستانی شہری بیرونی ممالک کے جیلوں میں قید ہے، جس میں سب سے زیادہ خلیج ممالک میں پاکستانی شہری قید ہے۔ رپورٹ کے مطابق 15 ہزار 587 سزا یافتہ قیدی، جبکہ 7 ہزار 869 انڈر ٹرائلز قیدی شامل ہیں۔
سعودی عرب میں 12 ہزار 156 پاکستانی قیدی ہیں، قطر میں 338 پاکستانی قیدی ہیں، 5 ہزار 292 پاکستانی یو اے ای میں قید ہیں، عراق میں 519 قیدی ہیں جبکہ بحرین میں ساڑھے چار سو پاکستانی قیدی ہیں۔ دوسری جانب 21 لاکھ سے زائد پاکستانی سعودی عرب میں روزگار کے عرض سے آباد ہے۔
علاوہ ازیں، وزارت داخلہ حکام کے مطابق 10 ممالک کے ساتھ قیدی ایکسچینج معاہدہ ہے، جس میں آذربائجان، ایران، چائنہ، جنوبی کوریا، سری لنکا، سعودی عرب ، تھائی لینڈ، برطانیہ، یو اے ای کے ممالک شامل ہیں، جبکہ ترکیہ کے ساتھ ابھی معاہدہ فائنل نہیں ہوا قانونی طور پر 10 ممالک کے ساتھ قیدی ایکسچینج معاہدہ طے ہوا ہے۔
ان ممالک میں پاکستانی قیدیوں کو انسانی سمگلنگ، غیر قانونی داخلہ اور منشیات فروشی جیسے الزامات میں قید کیا گیا ہے۔
قیدی ایکسچینج معاہدے کے مطابق سزا یافتہ قیدی بیرونی ممالک کے جیل کی بجائے پاکستان میں بھی سزا پوری کر سکتا ہے۔
کمیٹی چیئرمین ولید اقبال نے کمیٹی کے سامنے بیان میں کہا کہ معاہدہ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ کے درمیان ہوتا ہے جبکہ فائدہ شہریوں کو ہوتا ہے، شہریوں کو عموماً اس طرح کے معاہدوں اور حقوق سے بے خبر رکھا جاتا ہے۔
کمیٹی نے متفقہ طور پر حکام کو کہا کہ متعلقہ وزارتوں جس میں وزارت خارجہ، داخلہ، وزارت برائے سمندر پار پاکستانی کے ویب سائٹس پر یہ معلومات اپلوڈ کرنے چاہیے تاکہ انسانی حقوق کے کارکنان، وکیلوں سمیت متاثرہ افراد کے لواحقین کو بھی اس طرح کے معلومات تک رسائی اور اگاہی ہو۔