لاہور( ڈیلی پوائنٹ ) چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی کے ایڈوائزر وقار یونس کی تقرری کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔
شہری مشکور حسین نے ندیم سرور کے ذریعے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی، درخواست میں وفاقی حکومت، پی سی بی اور وقار یونس کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ پی سی بی نے گزشتہ ماہ وقار یونس کو ایڈوائزر مقرر کیا لیکن ایک غیر معمولی قدم میں انہوں نے اس ماہ اب مذکورہ عہدے کے لیے ایک اشتہار دے کر درخواستیں طلب کی ہیں۔
درخواست کے مطابق محسن نقوی کی زیرقیادت پی سی بی نے وقار یونس کی خدمات حاصل کرنے کے عمل میں جو عجیب و غریب طریقہ اختیار کیا ہے وہ بورڈ کے انتظامی امور کے حوالے سے کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔
درخواست گزار کے مطابق یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پی سی بی نے اسی طرز پر سابق جنوبی افریقی ٹیسٹ کرکٹر گیری کرسٹن (وائٹ بال کوچ) اور سابق آسٹریلوی ٹیسٹ فاسٹ مین جیسن گلیسپی (ریڈ بال کوچ) کو بطور کوچ مقرر کیا تھا۔
انہوں نے استدعا کی کہ وقار یونس کی بطور ایڈوائزر تقرری قانون کے منافی ہے کیونکہ ان کی تقرری کے لیے اخبار میں کوئی اشتہار نہیں دیا گیا لہذا لاہور ہائی کورٹ وقاریونس کی بطور ایڈوائزر ٹو چئیرمین پی سی بی تقرری کالعدم قرار دے۔
یاد رہے کہ 5 اگست کو چیئرمین پی سی بی نے ڈومیسٹک چیمپئنز کپ کا اعلان کرتے ہوئے بتایا تھا کہ انہوں نے وقار یونس کو ایڈوائزر مقرر کرلیا ہے۔
پی سی بی نے گزشتہ دنوں ایڈوائزرٹو چیئرمین کی تقرری کیلئے اشتہار جاری کیا تھا۔ اشتہارمیں درخواست جمع کرانے کیلئے آخری تاریخ 19 اگست مقرر کی گئی تھی۔
وقار یونس کی تقرری کی خبریں اشتہار سے پہلے ہی میڈیا میں آچکی تھیں۔