اسلام آباد( ڈیلی پوائنٹ )سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے دنیا میں زندگی کی شروعات کے حوالے سے ایک نیا نظریہ پیش کیا، ان سائنسدانوں کا ماننا ہے کہ روئے زمین پر زندگی کی شروعات آسمانی بجلی گرنے سے ہوئی۔
ہارورڈ یونیورسٹی کی کی ایک نئی تحقیق میں نظریہ پیش کیا گیا ہے کہ زمین پر زندگی کا آغاز بجلی گرنے سے ہونے والے کیمیائی رد عمل کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔
مطالعے کے سینئر مصنف جارج ایم وائٹ سائیڈز کا کہنا ہے کہ زندگی کی ابتدا سے متعلق قدیم زمانے کے سوالات کا جواب شاید کیمسٹری میں مخفی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ںظریہ ایک اور سوال کو جنم دیتا ہے کہ کیا نیوکلیک ایسڈ جو ہمارے ڈی این اے، پروٹین اور میٹابولائٹس کو بناتے ہیں، بے ساختہ ابھرے؟
نئی تحقیق اس پرانے مفروضے کو ختم کرتی ہے کہ پانی، الیکٹرولائٹس اور عام گیسیں زمین کے پہلے بائیو مالیکیولز بنانے کے لیے ضم ہوئے۔
پچھلے نظریات میں ظاہر کیا گیا تھا کہ ایک شہابی پتھر ہمارے سیارے پر گر کر تباہ ہوا ہوگا اور اس نے زندگی کیلئے ضروری کیمیائی اجزا فراہم کیے ہوں گے۔
تاہم ماہرین کا ماننا ہے کہ بجلی سے زندگی کی شروعات کا نظریہ زیادہ شفاف اور قابل فہم مفروضہ فراہم کرتا ہے۔