(ویب ڈیسک) فیس بک کے بانی اور میٹا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) مارک زکربرگ سال 2024 کے دوران دنیا میں اب تک سب سے زیادہ دولت کمانے میں کامیاب رہے ہیں۔
بلومبرگ بلین ائیر انڈیکس کے مطابق فیس بک کے بانی اور میٹا کے چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ نے ٹیسلا کے مالک ایلون مسک کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص بن گئے ہیں، 2020 کے بعد پہلی بار مارک زکربرگ دنیا کے 3 امیر ترین افراد میں سے ایک بنے ہیں۔
مارک زکربرگ 187 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص ہیں جبکہ ایلون مسک 181 ارب ڈالرز کے ساتھ چوتھے نمبر پر پہنچ گئے ہیں،ایمازون کے بانی جیف بیزوز 207 ارب ڈالرز کے ساتھ دوسرے جبکہ فرانس کے برنارڈ آرلٹ 223 ارب ڈالرز کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص ہیں۔
خیال رہے کہ مارک زکربرگ کچھ عرصے قبل دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں کافی نیچے چلے گئے تھے،2022 میں میٹا ورس کی تیاری کے لیے پرعزم مارک زکربرگ کو بہت زیادہ مالی نقصان ہوا تھا،درحقیقت ایک موقع پر تو ان کی دولت میں 100 ارب ڈالرز سے زیادہ کی کمی بھی آئی اور وہ دنیا کے 10 امیر ترین افراد سے باہر نکل گئے تھے۔
مارک زکربرگ کی دولت 2022 میں گھٹ کر 35 ارب ڈالرز سے بھی نیچے آگئی تھی کیونکہ اس وقت میٹا کے حصص کی قیمتوں میں تیزی سے کمی آئی تھی۔مگر 2023 میں مارک زکربرگ نے اپنی توجہ حقیقی دنیا پر مرکوز کرتے ہوئے میٹا پلیٹ فارم کے اخراجات میں کمی لانے کے لیے اقدامات کیےجو کمپنی کے لیے اب تک بہتر ثابت ہوئےہیں اور مارک زکربرگ کی دولت میں 2024 کے دوران 58.9 ارب ڈالرز کا اضافہ ہو چکا ہے،اس کے مقابلے میں ایلون مسک کے لیے 2024 کافی مشکل ثابت ہوا ہے جن کی دولت میں 48.4 ارب ڈالرز کی کمی آئی ہے۔
مارک زکربرگ اور ایلون مسک ایک دوسرے کے روایتی حریف بھی سمجھے جاتے ہیں،2023 میں ایکس (ٹوئٹر) کے خلاف تھریڈز کو متعارف کرانے پر ایلون مسک نے مارک زکربرگ کو ایک کیج فائٹ کا چیلنج کیا تھا جسے میٹا کے چیف ایگزیکٹو نے قبول بھی کرلیا،مگر پھر مارک زکربرگ نے مقابلے میں شرکت سے یہ کہہ کر انکار کردیا کہ ایلون مسک اس کے لیے سنجیدہ نہیں۔