لاہور(ڈیلی پوائنٹ)پاسپورٹ کا حصول موجودہ دور میں کافی دشوار ہو گیا ہے۔ پاسپورٹ ہر شخص کی شہریت کا بھی واضح ثبوت ہوتا ہے۔اکثر لوگوں کی عام شکایت ہوتی ہے کہ کچھ نہ کچھ غلطیوں یا کسی دستاویز کی کمی کی وجہ سے انہیں بار بار پاسپورٹ آفس کا چکر لگانا پڑ رہا ہے
۔کچھ معاملات ایسے بھی ہوتے ہیں جہاں کچھ لوگوں کے پاسپورٹ مناسب اور معقول وجہ کی بنیاد پرمسترد کردیئے جاتے ہیں۔موجودہ دور میں پاسپورٹ کا حصول دشوار کن اور وقت طلب مرحلہ ہے اور اگر ہمارے دستاویزات میں کچھ خامی یا کمی ہے تو یہ مدت مزید طویل ہوسکتی ہے۔البتہ جن کے کاغذات ہر لحاظ سے صحیح اور درست ہوتے ہیں انہیں زیادہ پریشانی نہیں اٹھانی پڑتی۔ پاسپورٹ کے حصول میں وہ کون سی غلطیاں ہیں جن زیادہ ہوتی ہیں ؟اور ایسا نہ ہو اس کے لئے پہلے سے کیا اقدامات کئے جانے چاہئیں ؟ذیل میں کچھ نکات پر روشنی ڈالی گئی ہے جو یقیناً کار آمد ثابت ہوں گے۔
1۔خواست فارم پر ٹائپ کی غلطیاں: پاسپورٹ کیلئے آن لائن درخواست فارم بھرتے وقت غلط املا، غلط تاریخ پیدائش اور غلط رہائشی پتہ یہ سب عام غلطیاں ہیں جو اکثر لوگوں سے سرزد ہوجاتی ہیں۔ درخواست دہندگان چاہئے کہ وہ پاسپورٹ کی اصلاح یا دوبارہ اجراءکیلئے درخواست دیتے وقت ہدایات کو توجہ سے پڑھ لیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی چیز چھوٹ نہ جائے۔
2۔ای سی آر باکس کو نظر انداز کرنا:ان تمام لوگوں کیلئے جنہوں نے دسویں جماعت پاس کی ہے یا ان کے پاس اعلیٰ تعلیم کی ڈگری ہے Emigration Check Not Required— (ECNR) باکس کو چیک کریں اور اس کے ثبوت کے طور پر تمام مطلوبہ دستاویزات تیار رکھیں۔ اگر نہیں تو آپ کو ملایشیا، تھائی لینڈ یا متحدہ عرب امارات جیسے ممالک کا سفر کرتے ہوئے ہوائی اڈے پر روکا جا سکتا ہے۔
3۔دستاویزات کی غلطی یا عدم موجودگی: درخواست دہندگان کے ذریعہ کی جانے والی سب سے عام غلطیوں میں سے ایک درخواست کے طریقہ کار کے دوران مطلوبہ دستاویزات کانہ ہونا اور غلط یا `ناقابل قبول دستاویزات (دستاویزات جو پاسپورٹ آفس کے ذریعہ سرکاری طور پر درج نہیں ہیں ) جمع کرانا ہے۔مثلاًآدھار کارڈ ایک قابل قبول ثبوت ہے لیکن اکثر اس پر صرف پیدائش کا سال بتاتا ہے۔ پتے کے ثبوت کیلئے قابل قبول دستاویزات کی فہرست میں پانی کا بل، پوسٹ پیڈ ٹیلی فون کا بل، بجلی کا بل، ٹیکس کی تشخیص کا بل اور بہت کچھ شامل ہے۔ اسی طرح، تاریخ پیدائش کیلئے، پیدائش اور موت کے رجسٹرار یا میونسپل کارپوریشن کی طرف سے جاری کردہ برتھ سرٹیفکیٹ، اسکول چھوڑنے کا سرٹیفکیٹ (ایل سی) اور دیگر سرکاری طور پر قابل قبول ہیں۔
4۔واجب الادا بقایا: بہت سے پاسپورٹ مسترد ہونے کی بنیادی وجوہات میں سے ایک واجب الادا ادائیگیاں اور تاخیر سے ادائیگی ہے۔ چاہے آپ کا پانی، بجلی، موبائل فون یا کریڈٹ کارڈ کا بل ہو، ان دستاویزات کی پاسپورٹ حکام کے ذریعے اچھی طرح جانچ پڑتال کی جاتی ہے۔ بل کی ادائیگی میں بے ضابطگی یا بڑے قرضوں کی ادائیگی میں تاخیر خاص طور پر پاسپورٹ آفس کیلئے ناقابل قبول ہوتی ہیں۔اگرچہ قرضوں کی ادائیگی کے بعد آپ پاسپورٹ کیلئے دوبارہ درخواست دے سکتے ہیں، لیکن اپنے مالی لین دین میں مستقل مزاجی اور باقاعدگی کا مظاہرہ کرنا ہمیشہ بہتر ہے۔
5۔دستخط میچ نہ ہونا: ایسے متعدد کیسز سامنے آتے ہیں جہاں درخواست دہندگان کے دستخط درخواست کے عمل کے دوران جمع کرائے گئے مختلف دستاویزات سے مماثلت نہیں رکھتی۔ جب تقرری کے وقت اس طرح کے واقعات پیش آتے ہیں تو دستخط کیلئے تازہ کاپیوں تک رسائی مشکل ہو جاتی ہے اور آپ اپوائنٹمنٹ کو دوبارہ ترتیب دیتے ہیں یاپاسپورٹ مسترد ہو جاتے ہیں جس کی وجہ سے آپ کو دوبارہ پورے عمل سے گزرنا پڑتا ہے۔ لہٰذا، یہاں ایک مشورہ ہے کہ دستاویزات پر دستخط کرنے سے پہلے اپنے دستخط کی فری ہینڈ مشق ضرور کرلیں۔
6۔ڈارک، مدھم اور ناقابل فہم کاپیاں: درخواست کے عمل کے حصے کے طور پر معاون دستاویزات کی متعدد تصدیق شدہ کاپیاں جمع کرنے کی ضرورت ہوتی ہے جن چیزوں کو اکثر نظر انداز کیا جاتا ہے وہ فوٹو کاپیاں ہیں جو غلط پرنٹ، ڈارک اور غیر واضح ہو سکتی ہیں اور پاسپورٹ کے مسترد ہونے کی وجہ بن سکتی ہیں۔ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان فوٹو کاپیوں میں مطلوبہ تفصیلات واضح اور تمام چیزیں عیاں ہوں جس سے پاسپورٹ آفس کیلئے اس عمل کو آگے بڑھانا آسان ہو جائے۔
7۔پولیس ویری فکیشن کے دوران گڑ بڑی: پاسپورٹ کی درخواست کے عمل میں ایک اہم ترین مرحلہ مقامی پولیس کے ذریعہ آپ کے گھر کے پتے کی تصدیق ہے۔ درخواست دہندہ کیلئے درخواست فارم میں مذکور ایڈریس پر موجود ہونا لازمی ہے اور ایسا کرنے میں ناکامی، پولیس کے غیر حتمی نتائج اور پاسپورٹ کی درخواست کو مسترد کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔ مزید، کئی کیسز یہ ظاہر کرتے ہیں کہ کس طرح درخواست دہندگان کے مختلف رہائشی اور مستقل پتے ہیں یا انہوں نے اپنی رہائش کی جگہ تبدیل کی ہے اور پولیس کو ایسی تبدیلی کی اطلاع نہیں دی۔ لہٰذا پاسپورٹ کے مراحل کو آسان بنانے کیلئے پولیس کو ضروری تبدیلیوں سے مطلع کرنا ضروری ہے۔
8۔غلط اطلاعات کی فراہمی: ماہرین، پولیس اور پاسپورٹ حکام کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ پاسپورٹ کے حصول کیلئے غلط اطلاعات فراہم کرتے ہیں خاص طور پر درخواست گزار کے خلاف درج مقدمات کو ظاہر نہیں کرتے ہیں۔ یہ ایک بڑی غلطی ہے اس سے درخواست مسترد کردی جاتی ہے۔ بعض افراد پاسپورٹ نہ ملنے کے خوف سے مختلف پولیس اسٹیشن میں درج مقدمات کی تفصیلات کو پاسپورٹ درخواست فارم بھرتے وقت ظاہر نہیں کرتے۔ تاہم، اس کی اطلاع پولیس کی انکوائری میں سامنے آجاتی ہے جس پر درخواست مسترد کردی جاتی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ درج مقدمات کو ظاہر کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ تجویز دی جاتی ہے کہ عدالت سے پہلے اجازت لیں حلف نامہ کی شکل میں عدالت سے اجازت لے کر درخواست فارم میں اسے جمع کرانے کا اختیار ہے یا پاسپورٹ مسترد ہونے کے بعد بھی عدالت کی اجازت سے پاسپورٹ حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اگر ایک یا ایک سے زیادہ مقدمات مختلف عدالتوں میں زیر التوا ہیں تو متعلقہ عدالتوں سے اجازت لازمی ہے۔ قانونی ماہرین کا مشورہ ہے کہ ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کرتے ہوئے بھی اجازت لی جا سکتی ہے۔
9۔تین بار سے زیادہ اپائنٹمنٹ کو منسوخ کرنا: جب تک کہ طبی طور پر مشورہ نہ دیا جائے، درخواست دہندگان کو پہلی اپائنٹمنٹ کے ایک سال کے اندر ۳؍بار سے زیادہ اپنے پاسپورٹ اپائنٹمنٹ کو منسوخ یا ری شیڈول کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ اگر ایسا ہے تو، ان کی درخواست کو مکمل طور پر منسوخ کر دیا جائے گا اور درخواست دہندگان کو ایک نیا فارم دوبارہ جمع کرنے اور ایک بار پھر پوری فیس ادا کرنے کی ضرورت ہوگی۔
اگر ان باتوں کا خاص خیال رکھا جائے تو آپ کا قیمتی وقت اور پیسہ دونوں بچ سکتا ہے.