لاہور(ڈیلی پوائنٹ) فنڈز کی عدم دستیابی پنجاب کے سرکاری سکولوں میں قرآن کی تعلیم متاثر ہونے کا خدشہ ہونے لگا ہے۔ پہلی جماعت سے پانچویں جماعت تک قرآن کے سپارے شائع نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔درسی کتب کا سائز چھوٹا کرنے کا بھی منصوبہ زیر غور ہے۔
قرآنی پبلشر کا کہنا ہے کہ حکومت فنڈر نہ ہونے کا بہانہ بنا کر غیر قانونی کام کر رہی ہے۔ گزشتہ برس پنجاب حکومت نے 79 ہزار سپارے پورے پنجاب میں تقسیم کیے گئے تھے جس پر پنجاب حکومت کے ڈیرھ ارب روپہ خرچ ہوا تھا۔ مگر رواں برس یہ منصوبہ کھٹائی میں پڑتا نظر آرہا ہے۔سینئر صحافی انصار عباسی نے بھی اس بات کی مذمت کی ہے.
پنجاب حکومت خدا کا خوف کرے۔ سکولوں میں قرآن پاک کی تعلیم کی رکاوٹ کا کوئی بہانہ قابل قبول نہیں ہو سکتا۔ pic.twitter.com/69yUOcTHW9
— Ansar Abbasi (@AnsarAAbbasi) December 5, 2023
تاہم ایم ڈی کریکولم ٹیکسٹ بُک بورڈکا کہنا ہے کہ یہ منصوبہ مستقل طور پر بند نہیں کیا جا رہا۔