افواہیں جھوٹ ثابت، سرجری کے بعد کیٹ میڈلٹن کی ویڈیو منظرعام پر

لاہور(ڈیلی پوائنٹ )سرجری کے باعث عوامی زندگی سے دور رہنے والی شہزادی کیٹ کی پہلی تصویر کے بعد پہلی ویڈیو بھی منظر عام پرآگئی ہے جسے سن اخبار نے اپنی ویب سائٹ پرشیئر کیا ہے۔
دو ماہ قبل سرجری کے بعد لی گئی پہلی ویڈیو میں برطانوی شہزادی آف ویلز کیٹ کو فٹ اور صحت مند دکھایا گیا ہے۔ 42 سالہ کیٹ نے جنوری 2024 میں 2 ہفتے اسپتال میں گزارے جس کے بعد ان کی کامیاب سرجری کی اطلاع دی گئی تھی۔
کچھ دھندلی تصویروں کے علاوہ، وہ کرسمس کے دن شاہی خاندان کے دیگر افراد کے ساتھ نمودار ہونے کے بعد سے عوام میں نہیں دیکھی گئی ہیں، اور حالیہ ہفتوں میں سوشل میڈیا ان کی صحت کے بارے میں قیاس آرائیوں سے بھرا ہوا ہے، جس سے عالمی سطح پر شہ سرخیاں اور افواہیں پھیل رہی ہیں۔
اس ویڈیو میں ایک مسکراتی ہوئی کیٹ کو دیکھا جا سکتا ہےجو اپنے شوہر اور تخت کے وارث شہزادہ ولیم کے ساتھ شاپنگ بیگ اٹھائے ہوئے، ونڈسر میں اپنے گھر کے قریب ایک فارم شاپ پر دیکھی جا سکتی ہیں۔
ویڈیو بنانے والے 40 سالہ نیلسن سلوا نے سن کو بتایا کہ ، ’کیٹ خوش اور پر سکون دکھائی دے رہی تھیں جیسے کسی دکان پر جانا کامیابی ہو۔ مجھے ایسا محسوس نہیں ہواکہ وہ چھپا رہے ہیں کہ وہ کون ہیں۔ لیکن وہ بالکل نہیں جانتے تھے کہ لوگ کس طرح کا رد عمل ظاہر کریں گے کیونکہ ان کے بارے میں تجسس میں اضافہ ہوا ہے اور مجھے احساس ہوا کہ وہ وہاں تیزی سے جانا چاہتے ہیں۔
کینسنگٹن پیلس کی جانب سے اس ویڈیو پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ ان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کیٹ کی صحت میں بہتری آرہی ہے لیکن 31 مارچ کو ایسٹر کے بعد تک ان کے سرکاری فرائض پر واپس آنے کی توقع نہیں ہے۔
اس سے قبل ان کے دفتر نے بھی میڈیا سے شہزادی کی پرائیویسی کا احترام کرنے کو کہا تھا اور کہا تھا کہ وہ صرف اس وقت معلومات فراہم کرے گا جب اہم اپ ڈیٹس ہوں گی۔ شاہی معاونین عام طور پر اس پر تبصرہ نہیں کرتے ہیں جسے نجی وقت سمجھا جائے۔
یہ ویڈیو اس وقت سامنے آئی ہے جب کیٹ نے رواں ماہ کے اوائل میں اپنا پہلا عوامی بیان جاری کیا تھا جس میں انہوں نے عوام کی حمایت کے پیغامات پر ان کا شکریہ ادا کیا تھا۔
تاہم اگلے روز انہوں نے ولیم کی جانب سے لی گئی اپنی اور3 بچوں کی تصویر کو ایڈٹ کرکے الجھن پیدا کرنے پر اس وقت معافی مانگ لی تھی جب روئٹرز سمیت کئی معروف نیوز اداروں نے تصویر کو یہ کہتے ہوئے واپس لے لیا تھا کہ یہ ان کے ادارتی معیار پر پورا نہیں اترتی۔

اپنا تبصرہ لکھیں