لاہور(ڈیلی پوائنٹ)دور حاضر میں سوشل میڈیا کے بغیر زندگی کا تصور ممکن نہیں۔ اس کی مدد سے ہم دوستوں اور رشتہ داروں سے منسلک رہتے ہیں۔ اس کے ذریعے ملازمتیں بھی ملتی ہیں، شاپنگ بھی ہوتی ہے اور تفریح بھی ۔ سوشل میڈیا کے چند مثبت پہلو ہیں تو کئی منفی بھی ہیں۔ سوشل میڈیا کمپنیاں ہر لمحہ آپ کی پسند اور ناپسند کا اندازہ لگاتی رہتی ہیں اور آپ کا ’یوزر ایکسپرینس‘ (صارفین کا تجربہ) اسی بنیاد پر بنایا جاتا ہے۔
انٹرنیٹ پر ڈیٹا حذف نہیں کیا جاتا (Data deletion is not entirely possible) یوٹیوبر ابھیشیک تیلنگ کے مطابق جب ڈیٹا انٹرنیٹ ڈائریکٹری میں داخل ہوجاتا ہے تو اسے مکمل طور پر حذف کرنا بہت مشکل ہوتا ہے۔ اس لئے سوشل میڈیا پر کبھی بھی اپنی ذاتی معلومات پوسٹ نہ کریں، جیسے گھر کا پتہ، فون نمبر یا مالی تفصیل وغیرہ۔ تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے وقت بھرپور احتیاط برتیں۔ ایسی کوئی بھی چیز پوسٹ نہ کریں جسے آپ ایک فیصد بھی ذاتی سمجھتے ہوں اور جس کے لیک ہونے سے آپ کو کوئی نقصان ہو سکتا ہے۔
ٹو فیکٹر آتھنٹی کیشن انیبل کریں (Enable two factor authentication): سوشل میڈیا پر ۲؍ فیکٹر آتھنٹی کیشن (۲؍ ایف اے) ایک حفاظتی ڈھال کی مانند ہے جسےتوڑنا آسان نہیں ۔ اگر یہ فعال ہے تو چاہے آپ کا پاس ورڈ ہیک ہو جائے، کوئی بھی آپ کے اکاؤنٹ تک کسی اور تصدیق کے بغیر رسائی حاصل نہیں کر سکتا۔ چاہے وہ آپ کا آئرس اسکین ہو یا فنگر پرنٹس یا او ٹی پی، اس لئے اس سسٹم کو فعال رکھیں۔
پرائیویسی سیٹنگ کا دھیان رکھیں (Privacy setting is important): سوشل میڈیا پر آپ کے ذاتی ڈیٹا کی حفاظت کیلئےجو پہلا پہرےدار کھڑا رہتا ہے، وہ آپ کے فون اور سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر دی گئی رازداری کی ترتیب یعنی پرائیویسی سیٹنگ ہے۔ پرائیویسی سیٹنگ وقتاً فوقتاً اَپ ڈیٹ کرنے کے بعد چیک کرتے رہیں۔ دیکھیں کہ اس پلیٹ فارم پر آپ کی پوسٹس کون دیکھتا ہے؟ آپ کے رابطے اور دوستوں تک کس کی رسائی ہے؟ آپ کی تصاویر کون دیکھ سکتا ہے؟ اور سب سے اہم بات، کیا آپ کے مقام تک رسائی کو ’آل ویز اَلاؤ‘ (Always allow) جیسے آپشن پر چیک تو نہیں کیا گیا ہے؟
دوستوں کے نمبر اور اکاؤنٹ سے متعلق بھی محتاط رہیں (Be cautious with friends’ number and accounts): کیونکہ آج کل ہم اتنے باشعور ہوچکے ہیں کہ اجنبیوں کی طرف سے بھیجی گئی چیٹ یا لنکس سے دل بہلاتے ہی نہیں۔ اس لئے اب ہیکروں نے دوسرا راستہ اختیار کیا ہے۔ وہ ایک دوست کا سوشل میڈیا اکاؤنٹ ہیک کرتے ہیں اور پھر آپ کا۔ یہ سب چیٹ یا ہائپر لنکس کی مدد سے ہوتا ہے۔ چیٹ میں آپ سے کچھ ڈاؤن لوڈ کرنے یا کسی لنک پر کلک کرنے کو کہا جائیگا جو آپ کے دوست نے بھیجا ہوگا۔ آپ سوچیں گے کہ آپ کے دوست نے بھیج دیا ہے، تو آپ اس پر کلک کریں گے یا ڈاؤن لوڈ کریں گے۔اس طرح آپ کو پھنسانے کی کوشش کی جائے گی۔ اس لئے اگر ذرا بھی شبہ ہے کہ آپ کے دوست کی سوشل میڈیا یا چیٹ پر سرگرمیاں عجیب و غریب ہیں تو ہوشیار ہوجائیں۔
غیر فعال اکاؤنٹس پر نظر رکھیں (Keep an eye on inactive accounts): وقت گزرنے کے ساتھ سوشل میڈیا پر آپ کی فرینڈ لسٹ بڑھتی جاتی ہے جن میں سے کچھ سے آپ واقف ہوتے ہیں لیکن فرینڈ لسٹ میں متعدد ایسے افراد ہوتے ہیں جو آپ کیلئے مکمل طور پر اجنبی ہوتے ہیں۔ بہت سے اکاؤنٹ غیر فعال ہوتے ہیں۔ اس لئے ایسے دوستوں کو ہر دو ماہ میں ایک بار اپنی فرینڈ لسٹ سے نکالنے کا کام کریں۔ ہیکرز پہلے ایسے غیر فعال اکاؤنٹس پر قبضہ کرتے ہیں اور پھر ان کے ذریعے آپ کے اکاؤنٹ سے چھیڑ چھاڑ کی کوشش کرتے ہیں۔