ریاض(ڈیلی پوائنٹ)سعودی عرب چھ سال میں حکومت نے سنیماگھروں سے ایک بلین ڈالر کمائےوژن 2030 کے تحت سعودی عرب میں سنیماگھروں کے افتتاح کے 6برسوں سرکاری خزانے میں 986 ملین امریکی ڈالر (ایک بلین کے قریب) کا اضافہ جبکہ اس عرصے میں22شہروں کے66سنیما گھروں کی 618اسکرین پر1971فلموں کی نمائش کی جا چکی ہے۔ سعودی حکام آمدنی سے خوش اور مطمئن ہیں.
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق پہلے سینما گھر کے افتتاح کے صرف 6سال بعدسعودی عرب کے بڑےپردے کے شعبے نے مملکت کے خزانے میں 37بلین سعودی ریال (۸۶ ۹؍ ملین ڈالر)کا اضافہ کیا ہے۔ جنرل اتھاریٹی فار میڈیا ریگولیشن کے مطابق انڈسٹری نے اپریل 2018ء سے رواں سال مارچ تک 61ملین سے زیادہ ٹکٹ فروخت کئے ہیں۔ اس عرصے میں1971؍ فلموں کی نمائش ہوئی ہے جن میں 45مقامی پروڈکشنز شامل ہیں، جو مملکت کے اندر تفریحی شعبے کے فروغ کو ظاہر کرتی ہیں۔
اس زمرے میں یہ نمایاں ترقی سعودی عرب کی ثقافتی سرگرمیوں کو تیزی سے اپنانے کی عکاسی کرتی ہے جو اپنی معیشت کو متنوع بنانے اور معیار زندگی کو بہتر بنانے کے اپنے وژن ۲۰۳۰ءکے اہداف کے مطابق ہے۔ وژن 2030ء تفریحی شعبے کیلئے مخصوص معاون اقدامات کر رہا ہے جن کا مقصد 23بلین ڈالر یا مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) میں 3فیصد سے زیادہ کااضافہ کرنا اور 2030ءتک ایک لاکھ سے زیادہ ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔
یہ اعداد و شمار ملک بھر میں سنیما کے بنیادی ڈھانچے کی توسیع کو بھی نمایاں کرتےہیں۔ فی الحال سعودی عرب میں تقریباً 618؍اسکرین اور 63 ہزار 373؍ نشستوں کے ساتھ 66؍سنیماگھر ہیں۔ یہ اسکرینیں تقریباً چھ کمپنیاں چلاتی ہیں اور 22؍شہروں میں پھیلی ہوئی ہیں، جو سعودی میں تفریحی مقامات کی وسیع رسائی کی عکاسی کرتی ہیں۔