پشاور( ڈیلی پوائنٹ )خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان پر قانون کے امتحان میں نقل کرنے کا الزام ہے۔ اس پر صوبائی وزیر کہتے ہیں کہ انہیں ایک منصوبہ بندی کے تحت اس سال فروری کے الیکشن سے روکنے کےلیے یہ کیا گیا تھا۔
پشاور سے موصولہ اطلاع کے مطابق صوبائی وزیر کو ایگزامینیشن ڈسپلن کمیٹی میں پیش ہونے کا کال لیٹر سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے۔
یونیورسٹی آف پشاور کی ڈسپلن کمیٹی کا کال لیٹر رواں سال جنوری میں جاری ہوا تھا۔
صوبائی وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان نے وائرل دستاویز پر اپنے مؤقف میں کہا کہ امتحانات میں بےنظمی کے الزام پر ڈسپلن کمیٹی نے بلایا تھا اور 30 جنوری کو کمیٹی میں پیش ہوا اور مجھے کلیئر کردیا گیا تھا۔
صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ بےنظمی کا مطلب یہ نہیں کہ میں نقل کرتے پکڑا گیا تھا۔
انکا کہنا تھا کہ مجھے الیکشن سے روکنے کےلیے یہ پلاننگ کی گئی تھی جو کامیاب نہ ہوسکی۔