راولپنڈی(ڈیلی پوائنٹ) پاک فوج نے سابق ڈی جی انٹر سروس انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف نجی ہاؤسنگ سوسائٹی پر دباؤ ڈالنے کے الزامات کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی۔
ذرائع کے مطابق پاک فوج نے سپریم کورٹ اور وزارت دفاع کی ہدایت پر ادارے کے اندر خود احتسابی کا سلسلہ شروع کردیا ہے اورسابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کے خلاف ٹاپ سٹی اسکینڈل کی تحقیقات کے لئے اعلیٰ سطح کی کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔
ذرائع کے مطابق میجر جنرل کی سربراہی میں تشکیل دی گئی، کمیٹی سابق ڈی جی آئی ایس آئی کی جانب سے اپنا اثر رسوخ استعمال کرتے ہوئے ٹاپ سٹی انتظامیہ پر دباؤ ڈال کر ناجائز مفادات حاصل کرنے کے الزامات کا جائزہ لے گی اور الزامات ثابت ہونے پر کارروائی کے لئے سفارشات بھی پیش کرے گی۔
خیال رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے اس کیس میں آ رٹیکل 184 سی تین کے تحت کارروائی سے انکار کرتے ہوئے درخواست گزار کو وزارت دفاع سے رجوع کرنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے کہا تھا کہ ادارے کی عزت کا معاملہ ہے، اس لیے ادارے کو خود کارروائی کرنا چاہیے۔ جس پر وزارت دفاع کے احکامات پرپاک فوج کی قیادت نے ادارے کے خود احتسابی کے نظام کے تحت اپنے سابق افسر پر لگنے والے الزامات کی خود تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے۔