(لاہور ) ڈیلی پوائنٹ منی پورمیں فسادات کیوں ہو رہے ہیں ؟ بھارتی حکومت دنیا بھر میں رسوا ہوگئی
موودی حکومت حال ہی میں اسرائیلی حکومت کی حمایت میں بیان تو دیا مگر اپنے ہی ملک میں ہونے والی ناانصافی پر خاموش کیوں ؟ آنے والے الیکشن میں بی جے پی حکومت میں دھچکا بھی لگ سکتا ہے۔
منی پوربھارت کے شمال مشرقی ریاست میں واقع ہے
کل آبادی 2023 کے مطابق تقریبا ساڑھے بتیس لاکھ ہے منی پور 1949 میں بھارت میں شامل ہوا اور 1972 میں اس کو بھارت کی ریاست کا درجہ دے دیا گیا۔ منی پور میں 16 اضلاع ہیں جس کا دارلحکومت امپھال ہے یہاں کے لوگ زراعت اور چاول کا کام کرتے ہیں۔منی پو ر میں بی جے پی کی حکومت ہے جن کا وزیر اعلی این بائرن سنگھ ہے
یہاں مختلف برادریاں رہتی ہیں مگر دو بہت ہی مشہور ہیں ان میں ایک برادری میتی ہے جو ہندووں ہیں اور یہ کل آبادی کا 55 فیصد ہے ہندووں کی ہی اکثریت ہے۔
جبکہ دوسری برادری کوکی ہے جو کل آبادی کا 43 فیصد ہے۔ منی پور کا بارڈر چونکہ میانمار سے لگتا ہے اس لیے یہاں لوگ غیر قانونی طور پر رہتے ہیں کوکی برادری کا مذہب عیسائی ہے۔
منی پور واقعہ کا آغاز
منی پور میں بہت عرصے سے دو بڑی برادریوں کے درمیان فسادات ہوتے رہتے ہیں مگر یہ کبھی عالمی میڈیا کی توجہ نہیں بنے آج سے کچھ عرصہ قبل میتی برادری ہائی کورٹ میں ایک رٹ دائر کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ ہم منی پور میں آبادی کے لحاظ سے اکثریت میں ہیں لیکن ہمیں مکمل حقوق حاصل نہیں ہیں نہ ہم یہاں زمین خرید سکتے ہیں اور نہ دارلحکومت سے باہر جا سکتے ہیں جبکہ کوکی برادری اقلیت میں ہے اور 90 فیصد زمینوں کے مالک ہیں ہمیں بھی دوسری ریاستوں کے برابر حقوق اور مراعات دی جائے دوسری طرف کوکی برادری اس سے اختلاف کرتی ہے اور کہتی ہے کہ میتی برادری ہم پر بہت ظلم کرتے ہیں اگر ان کو مزید حقوق دیے گئے تو یہ ہمیں مزید پریشان کرے گے۔
منی پور میں احتجاجی ریلی
3 مئی 2023 کو آل ٹرائل سٹوڈنس یونین نے منی پور میں ہائی کورٹ کے سامنے دوسرے تمام مذاہب سے اظہار یکجہتی کے لیے ایک ریلی نکالی یہی سے فسادات کا آغاز ہوا
دو عورتوں کو برہنہ کرنا
منی پور میں 4 مئی 2023 کے دن میتی برادری کے کچھ مرد آئے اور انھوں نے دو عورتو ں کے کپڑے اتارے ان کو مکمل برہنہ کیا تشدد بھی کیا اور سر عام ان کا ریپ کیا اس کے ساتھ ان سے برہنہ پریڈ بھی کروائی گئی اس تمام واقعہ میں ان کے بھائی کو بھی قتل کر دیا گیا۔ان دو عورتوں کی عمریں بلترتیب 40 اور 20 سال کے قریب بتائی جارہی ہیں یہ ویڈیو پورے سوشل میڈیا پر جنگل میں آگ کی طرح پھیلی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہم نے 4 ملزمان کو پکڑ لیا ہے جبکہ دیگر لوگوں کی تلاش جاری ہے ایف آئی ار نا معلوم افراد کے خلاف اغوا ،گینگ ریپ اور قتل کی دفعات درج ہو چکی ہے۔یہ واقعہ ضلع تھول کے علاقے کا ہے ۔منی پور کے سی ایم نے بھی ان ملزمان کی پھانسی کا مطالبہ کیا ہے۔
بھارت کے مختلف اخبارات انڈین ایکسپریس کے مطابق 4 مئی کو ہی 50 سالہ کوکی برادری کی خاتون کے بھی کپڑے اتارے گئے۔
اس کے علاوہ ایک اور خاتون کو دن دہاڑے ریپ کیا گیا۔
4 مئی کو ہی 800 سے 1000 میتی برادری کے لوگ جدید ہتھیاروں کے ساتھ آئے اور پورے علاقے میں لوٹ مار بھی کی چرچوں کی نذر آتش بھی کیا۔تین خواتین اور ان کا والد ہجوم سے بچنے کے لیے بھاگے پولیس نے ان کو محفوظ کیا مگر اس ہجوم نے ان تین خواتین کو پولیس سے ذبردستی چھڑایا اور برہنہ کیا ریپ کیا اور تشدد کیا جبکہ ان کے والد کو بھی قتل کر دیا ۔2ماہ قبل ایک 18 سال کی کوکی برادری کی طالبہ کا بھی ریپ کیا گیا ۔
میتی خواتین نے بھی کوکی برادری پر ریپ کے الزامات لگاے ہیں مگر اس کے واضع ثبوت اب تک نہیں ملے۔
3 مئی سے اب تک بہت سے فسادات ہو چکے ہیں اور یہ آج بھی جاری ہیں سپریم کورٹ کو دی گئی حالیہ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پورے 80،85 دنوں میں
6000 ہزار لوگ بے گھر ہوئے اور کیمپوں میں رہنے پہ مجبور ہیں۔
5ہزار سے زائد سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچایا گیا۔
5995 کیسیز کے مقدمات درج کیے گئے
6748لوگ جیل میں بند ہیں۔اس کے علاوہ 4 مئی کو یہ واقعات ہوئے 21 جون کو ایف آئی ار درج کی گئی
ان تمام واقعات کے بعد برطانوی پارلیمنٹ نے بھی ایک بیان جاری کیا اور منی پور میں غیر جانبدار نہ تحقیقات اور مجرموں کے کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا ہے۔امریکہ کے وزیر خارجہ نے بھی اس واقعہ کی مذمت کی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ اس واقع کی جانچ کی جائے اور مظلموں کے ساتھ انصاف کیا جائے۔
اسی ماہ بھارت میں مقیم امریکی سفارت کار ایرک گاایسٹی نے بھی کہا ہے کہ یہ ظلم ہے اور پیش کش ہے کہ امریکہ اس حوالے سے مدد کرسکتا ہے۔
بھارتی وزیر اعظم پر تنقید کی جاری ہے کہ وہ اس سب معاملے پر خاموش ہیں مگر کچھ دنوں بعد انھوں نے بیان دیا ہے کہ وہ مجرمو ں کو کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔
پی ایم کی خاموشی اس لیے بھی ہے کہ بھارتی پی ایم کو اپنی ہی حکومت پر کاروائی کرنا پڑے گی جس کی وجہ سے بی جے پی کو الیکشن میں دھچکا لگ سکتا ہے اور اگلے سال ہی بھارت میں الیکشن آرے ہیں ۔ حال ہی میں مودی حکومت نے اسرائیل کی حمایت میں بیان تو دیا مگر منی پور واقعہ میں خاموشی کیوں؟