کراچی (ڈیلی پوائنٹ )عید قریب آتے ہی درزیوں کی چاندی ہوجاتی ہے اور کپروں کی سلائی کے منہ مانگے دام وصول کئے جاتے ہیں، بچہ ہو یا بڑا سب کے جوڑے کی قیمت یکساں مقرر کردی جاتی ہے۔
بچوں کے کپڑوں کی سلائی کی اتنی قیمت سن کر والدین تو پریشان ہو ہی جاتے ہیں، لیکن کچھ بڑے لوگ ایسے بھی ہیں جو اپنے قد کی وجہ سے احتجاج کرتے اور درزیوں سے الجھتے نظر آتے ہیں کہ اتنا چھوٹا سا سوٹ سینے کے اتنے پیسے کیوں دیں؟
انہی افراد میں سے ایک نوشہرو فیروز کے وقار ہیسبانی ہیں جن کا قد دو فٹ ہے۔
وقار قیمتوں کے حوالے سے درزیوں کی من مانی سے پریشان ہیں اور اس بار نئے کپڑوں کے بغیر عید کریں گے۔
وقار نے درزیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ درزی ایک جوڑے کی سلائی کے 1500 روپے مانگ رہا ہے، مجھے 200 سے 300 روپے مزدوری کے ملتے ہیں۔
دو فٹ کے وقار نے مطالبہ کیا کہ ضلع انتظامیہ نوٹس لے کر زیادہ سلائی لینے والے درزیوں کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔