لاہور(ڈیلی پوائنٹ)دنیا کی آبادی 8 ارب ہوگئی ہے.امریکی مردم شماری محکمہ کی رپورٹ میں کہا گیاکہ1950 کی دہائی کے بعد سے ہی دنیا کی آبادی میں اضافے کی رفتار کم ہو رہی ہے2055ء تک 10ارب کا ہندسہ چھونے کا امکان ہے۔ دنیا کی آبادی امسال78 ملین بڑھی ہے ۔ امریکہ کے مردم شماری بیورو کا کہنا کہ 2023ء میں دنیا کی آبادی میں78 ملین افراد کا اضافہ ہوا اور شرح نموء95 فیصد رہی۔ سال نو کے روز دنیا کی مجموعی آبادی8ارب سے بھی زیادہ ہو چکی ہو گی۔
امریکہ کے مردم شماری بیورو نے جمعرات کے روز جو نئے اعداد و شمار جاری کیے، اس میں کہا گیا ہے کہ 2023ء کے دوران دنیاکی آبادی میں78 ملین افراد کا اضافہ ہوا ہے۔ اسکے مطابق نئے سال کے پہلے دن دنیا کی مجموعی آبادی8 ارب سے بھی زیادہ افراد پر مشتمل ہوگی۔ یکم جنوری 2024ء کو دنیا کی متوقع آبادی 8ارب ایک کروڑ98لاکھ 76ہزار 189 ہونے کا امکان ہے۔ 2023ء کے پہلے دن کے مقابلے میں اس میں۰ء۹۵؍ فیصد کی شرح سے 7کروڑ51لاکھ 62ہزار 541 افراد کا اضافہ ہوا ہے۔ مردم شماری بیورو کے مطابق 2024ء کے آغاز میں دنیا بھر میں ہر سیکنڈ کے دوران 4ء3افراد کی پیدائش اور 2لوگوں کی موت کا اندازہ ہے۔ امریکی آبادی میں سست رو اضافہ ہوا ہے۔ امریکہ کی شرح نمو۰ء53؍فیصد رہی، جو دنیا بھر کے دیگر ملکوں کے اوسط اعداد و شمار کے نصف سے بھی زیادہ ہے۔ اس برس امریکہ میں تقریباً 17 لاکھ افراد کا ہی اضافہ ہوا اور نئے سال کے روز اس کی مجموعی آبادی335ء8 ملین افراد پر مشتمل ہو گی۔
رپورٹ کے مطابق 2024ء کے آغاز میں امریکہ میں ہر ۹ سیکنڈ میں ایک بچے کی پیدائش اور ہر۹ء۵؍ سیکنڈ میں ایک شخص کی موت کا امکان ہے۔ لیکن امیگریشن کی وجہ سے ملک کی آبادی میں کمی نہیں آئے گی۔ بین الاقوامی نقل مکانی سے ہر۲۸ء۳؍ سیکنڈ میں امریکی آبادی میں ایک شخص کے اضافے کی توقع ہے۔ امریکی مردم شماری بیورو کا تخمینہ ہے کہ26 ستمبر2023ء کو دنیا کی آبادی ۸؍ ارب تک پہنچ گئی تھی۔ تاہم اقوام متحدہ کے اندازہ کے مطابق ایسا15 نومبر2022ء کو ہی ہو گیا تھا۔1950ء کی دہائی کے بعد سے ہی دنیا کی آبادی میں اضافے کی رفتار کم ہو رہی ہے۔ عالمی آبادی کو۷؍ ارب سے ۸؍ ارب تک پہنچنے میں ساڑھے 12برس کا وقت لگا۔ لیکن مردم شماری بیورو کا کہنا ہے کہ اسے 8ارب سے 9 ارب تک پہنچنے میں14 سال لگیں گے۔ یعنی 2055ء تک دنیا کی آبادی10ارب تک پہنچ سکتی ہے۔