اسلام آباد (ڈیلی پوائنٹ)نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے گزشتہ روز میڈیا سے بات کی کسی صحافی نے ان سے پوچھا کہ آپ کا تعلق بلوچستان سے ہےمگر کئی دنوں سے بلوچ سے آئے بہت سے افراد دھرنا دیے بیٹھے ہیں آپ ان کی بات سننے کو تیار نہیں ہیں۔ جس کا جواب انوارالحق نے دیا کہ بہت سے لوگ قاتل ہیں انڈیا کی ایجنسی کے ساتھ ملوث ہیں پاکستان میں دہشت گردی کرواتے ہیں ان سے بھی تو کوئی پوچھے پھر کہا جاتا ہے کہ جو دہشت گردی میں ملوث ہے ان کو عدالتوں میں پیش کریں یہاں 900 بندے مارنے والے 9 افراد تک کو سزا نہیں ملی کیا عدالتوں کو بہتر کرنا فوج یا بینک کا کام ہے؟ عدالتوں کی ناکامی مجھ پر مت ڈالیں۔
وزیراعظم نے تو آج کھل کر دل کی بھڑاس نکال دی pic.twitter.com/jSw0nD7waF
— Syed Imran Shafqat (@SImranshafqat) January 1, 2024
وزیر اعظم نے کہا مجھے بلوچ ہونے کا طعنہ مت دیں ان دھرنے والوں کے اکثر دہشت گردی میں ملوث ہےان کے مطالبات غیر آئینی ہیں مجھے وہ مطالبات بتاتے ہوئے بھی شرم آتی ہے۔ میں نے یا میری حکومت کے کسی افسر نے ان کی نہیں اٹھایا اگر شکایت ہے تو پرچہ کاٹیں میرے خلاف ۔میرا یہ منصب نہیں کہ میں کوئی بات کرو مگر جب عہدے سے فارغ ہوا تو سب کو کھل کر جواب دوں گا۔ بعض صحافی انسانی حقوق کے چیمپئین نہ بنیں ۔ہم بلوچ کے خلاف نہیں مگر بلوچستان میں جو تنظیمیں بلوچوں کا روپ دھار کر بلوچوں کو ہی قتل کرتے ہیں ہم ان کے خلاف ہیں۔ احتجاج پر ڈنڈے پڑتے ہیں پوری دنیا میں یہاں پڑ گئے تو مجھے ظالم کہا جا رہا ہے۔ اس میڈیا سے بات کے دوران اعلی فوجی افسران آئی جی پنجاب اور دیگر حکومتی نمائندے بھی موجود تھے۔