لاہور(ڈیلی پوائنٹ) جہاں عوام مہنگائی کی ستائی ہے اکتوبر کے مہینے کے بِلوں نے مزید عوام میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ اس ماہ بھی بجلی کے اضافی بلوں نے عوام کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔عوام کا کہنا تھا حکومت ہر طرح کا ریلیف دینے میں بلکل ناکام ہے۔
پاکستان میں نہ تو کاروبار ہے اور نہ ہی روزگار کے مواقع مگر اس کے باوجود بجلی کے زائد بلوں نے کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ محمد سعید نامی شخص نے کہا میرے 132 یونٹس ہیں بل 7ہزار آیا ہے میرے بھائی محمد صدیق کے 108 یونٹس ہیں بل 1300 آیا ہے یہ زیادتی ہے۔ ان کا کہنا تھا بجلی کی کمپنی کو چاہیے کہ بل انصاف کے ساتھ بھیجے ۔
ایک صارف نے کہا کہ بل دیں یا کھانا کھائیں کیا کریں؟ حکومت سب مراعات لے رہی مگر ہم عوام کے ساتھ ظلم کر رہی ہے۔ایک اور صارف نے کہا پاکستان کی کرکٹ ٹیم پر لاکھوں لگا رہے مگر عوام بھوک سے مر رہی ہے۔ قیامت کے دن ہی اللہ سے حکمرانوں کی شکایات کریں گے۔بجلی کمپنی نے بجلی کی قیمتیں مزید بڑھا دی ہیں۔