arnalad griftar ho gya

“کمانڈو گرفتار ہو گیا”

جرمنی(ڈیلی پوائنٹ) ہالی وڈ اداکار آرنلڈ شیوازنیگر (کمانڈو)کو جرمنی کے میونخ ایئرپورٹ پر چند گھنٹے حراست میں رکھا گیا جس کی وجہ ان کے پاس موجود ایک قیمتی گھڑی تھی۔
اخبار دی گارڈین کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مشہور فلم سیریز ٹرمینیٹر سے شہرت پانے والے اداکار آرنلڈ شیوازنیگر کے پاس موجود گھڑی کی قیمت 26 ہزار یورو (22 ہزار ڈالر) تھی تاہم وہ اس کے بارے میں پوچھے گئے سوالات کا تسلی بخش جواب نہ دے سکے۔
رپورٹ کے مطابق آرنلڈ میونخ میں اسی گھڑی کی نیلامی کے لیے پہنچے تھے اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی موسمیاتی تبدیلیوں سے سر اٹھانے والے مسائل سے نمٹنے کے لیے بنائے گئے فنڈ میں بطور عطیہ دینا چاہتے تھے۔
پیدائشی طور پر آسٹریا سے تعلق رکھنے والے 76 سالہ اداکار جو اب امریکہ میں رہتے ہیں امریکی ریاست کیلیفورنیا کے گورنر بھی رہ چکے ہیں۔
رپورٹ میں کسٹم حکام کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ آرنلڈ شیوارزنیگر کو لاس اینجلس سے میونخ پہنچنے کے بعد تین گھنٹے تک روک کر رکھا گیا۔
ایئرپورٹ پر اداکار کو کسٹم حکام ایک طرف لے گئے اور سامان کی تلاشی لی تو اس میں سے مذکورہ گھڑی برآمد ہوئی تاہم اس کا ذکر انہوں نے کسٹم کے فارم میں نہیں کیا تھا۔
کسٹم آفس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ’ہم ٹیکس کے حوالے سے کارروائی شروع کر دی ہے اس گھڑی کو رجسٹرڈ کروایا جانا ضروری تھا کیونکہ وہ ملک میں لائی جانے والی ایک انتہائی اہم چیز ہے۔‘
دوسری جانب آرنلڈ شیوازنیگر کا کہنا ہے کہ انہوں نے کسٹم حکام کو بتانے کی کوشش کی وہ گھڑی کو موسمیاتی تبدیلیوں سے بچاؤ کے لیے بطور عطیہ پیش کرنے جا رہے ہیں اور اس کو آج سکی ریزوٹ کٹزبوہیل پر ہونے والی نیلامی میں شامل کیا جائے گا۔
ان کے مطابق یہ (موسمیاتی تبدیلی) ایک اہم مسئلہ ہے جس سے جرمنی دوچار ہے اب آپ کو یہاں زیادہ درخت دکھائی نہیں دیتے۔
رپورٹ کے مطابق کسٹم کی جانب سے اداکار پر 35 ہزار یورو کا جرمانہ کیا ہے جس میں چار ہزار یورو ٹیکس اور 5000 ہزار یورو براہ راست جرمانے کے ہیں۔
اس موقع پر آرنلڈ شیوازنیگر کو موقع دیا کہ وہ اپنے کریڈٹ کارڈ سے یہ رقم ادا کر دیں تاہم جرمنی کے رولز کے مطابق آدھی رقم کیش کی صورت میں جمع کرانا ضروری ہے۔
کسٹم حکام کی جانب سے ان کے ساتھ اہلکار بینک بھیجے گئے اور کارروائی مکمل ہونے کے بعد انہیں آگے سفر کی اجازت دی گئی۔
کسٹمز کے ترجمان سوڈیوچ زیتنگ کا کہنا ہے کہ اگر ساتھ لے جانے والی چیز یورپ کے اندر ہی رہے تو اس کو کسٹمز کے پاس ڈکلیئر کرنا ضروری ہے یہ اصول ہر کسی پر لاگو ہوتا ہے چاہے کسی کا نام آرنلڈ ہو مُلر ہو یا پھر کوئی اور۔
جس لگژری گھڑی کی وجہ سے اداکار کو ان مسائل کا سامنا کرنا پڑا اس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وہ سوئز کمپنی نے خصوصی طور پر اداکار کے لیے بنائی تھی۔

اپنا تبصرہ لکھیں