کراچی(ڈیلی پوائنٹ) ٹویٹر کے سابق سی ای او پراگ اگروال سمیت ٹویٹر کے سابق ایگزیکٹوز نے ایکس کے مالک ایلون مسک پر مقدمہ دائر کردیا ہے جس میں ان پر 128 ملین ڈالر سے زائد بلا معاوضہ علیحدگی اور دیگر الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چار سابق ٹویٹر ایگزیکٹوز نے امریکی شہر سان فرانسسکو کی ایک عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے جس میں ایکس (سابق ٹویٹر) کے مالک پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے انہیں بنا وجہ کے ملازمین کو کمپنی سے برطرف کیا اور مالی ذمہ داریاں نبھانے میں کوتاہی برتی۔
مدعیوں کا اپنی درخواست میں کہنا تھا کہ مسک کے زیرانتظام ’ٹویٹر‘ ایک مذاق بن گیا ہے جس میں ملازمین کے ساتھ سخت رویہ اپنایا جارہا ہے۔۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ مسک اپنے بِلوں کی ادائیگی بھی نہیں کرتے کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ وہ اصول و ضوابط کے دائرے میں نہیں آتے۔ مزید برآں وہ اپنی دولت اور طاقت ہر اس شخص کو خاموش کرانے کیلئے استعمال کرتے ہے جو ان سے اختلاف کرتا ہے۔
پراگ اگروال کے علاوہ مدعیوں میں سابق ٹویٹر کے ایگزیکٹوز سی ایف او نیڈ سیگل، سابق چیف لیگل آفیسر وجے گوڈے اور سابق جنرل کونسلر شان ایجیٹ شامل ہیں۔ مدعیوں کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ ایلون مسک پر ایک سال کی تنخواہ واجب الادا اور اسٹاک کے اختیارات کی تفویض شامل ہے۔