اسلام آباد(ڈیلی پوائنٹ )پیرو کے وزیر اعظم البرتو اوتارولا نے خاتون کے ساتھ کی گئی گفتگو کی آڈیو ریکارڈنگز لیک ہونے کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے، مبینہ آڈیو ریکارڈنگز میں البرتو کی جانب سے اثر و رسوخ کا استعمال کرتے ہوئے سرکاری ٹھیکے اپنی مبینہ گرل فرینڈ کو دلانے کی بات کی گئی ہے۔
البرتو اوتارولا نے منگل کو ٹیلی ویژن پروگرام ”پینوراما“ میں ریکارڈنگ نشر کیے جانے کے بعد دیا۔ اپنے استعفے کا اعلان کرتے ہوئے، اوتارولا نے لیما میں صحافیوں کو بتایا کہ انہیں سیاسی مخالفین نے پھنسایا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے حریفوں نے ریکارڈنگ میں ہیرا پھیری اور ترمیم کی ہے، جو ان کے بقول 2022 میں وزارت عظمیٰ سنبھالنے سے پہلے کی گئی تھیں۔
تاہم، اوتارولا نے ایکس پر کہا کہ وہ ’صدر کو ذہنی سکون دینے اور کابینہ کی تشکیل نو کے لیے‘ مستعفی ہو رہے ہیں۔
آڈیو ریکارڈنگز میں 57 سالہ اوتارولا ایک 25 سالہ خاتون یازیر پنیدو سے بات کرتے ہوئے سنائی دیتے ہیں۔ جن سے حکومت نے آرکائیو اور انتظامی کام کے لیے اس سال 14,000 ڈالرز کے معاہدے کیے تھے۔
ایک ریکارڈنگ میں، وہ مبینہ طور پر خاتون سے کہتے ہیں کہ ’مجھے بتاؤ پھر، میری محبت (مائی لو)، تاکہ ہم بات کر سکیں۔ آپ جانتی ہیں کہ یہ چیزیں پریشان کن ہیں، یہ تکلیف دہ ہیں، لیکن آپ یہ بھی جانتی ہیں کہ میں آپ سے پیار کرتا ہوں‘۔
تاہم البرتو اوتارولا نے اپنے اوپر الزامات اور کسی بھی غلط کام سے انکار کیا ہے۔
یازیر پنیوو شادی شدہ ہیں اور ان کے پانچ بچے ہیں، اور ان کا کہنا ہے کہ مبینہ لیک آڈیوز 2021 کی ہیں۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ اوتارولا کے ساتھ ان کا ایک مختصر ”شاید جذباتی تعلق“ تھا۔