عدالتی فیصلوں سے الیکشن ملتوی ہونے کاخدشہ

اسلام آباد(ڈیلی پوائنٹ)ہائیکورٹس کی جانب سے انتخابی نشان تبدیل ہونے کے باعث متعلقہ حلقوں میں الیکشن ملتوی ہونے کا خدشہ ہے۔
ہائی کورٹس کی جانب سے انتخابی نشان تبدیل ہونے کے معاملے پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیرصدارت الیکشن کمیشن کا اجلاس ہوا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں انتخابی نشان تبدیل کرنے کے معاملے پر ہائیکورٹس کے فیصلوں کا جائزہ لیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ انتخابی نشان تبدیل ہوئے تو الیکشن کمیشن متعلقہ حلقوں میں الیکشن ملتوی کرسکتا ہے۔
اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک بھر میں الیکشن 2024 کے لیے بیلٹ پیپرز کی چھپائی شروع کر دی ہے۔
اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے اعلامیہ بھی جاری کیا ہے جس کے مطابق ملک بھر میں بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام گزشتہ روز سے شروع ہوچکا ہے۔
ذرائع کے مطابق اگر انتخابی نشان تبدیل ہوئے تو الیکشن کمیشن کے لیے متعلقہ حلقوں سے الیکشن کا انعقاد مشکل ہوجائے گا۔
الیکشن کمیشن نے انتخابی نشانات کی تبدیلی سے روک دیا
دوسری جانب الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ریٹرننگ افسران کو امیدواروں کی درخواست پر انتخابی نشانات تبدیل کرنے سے روک دیا۔
کئی حلقوں میں مختلف امیدواروں نے پارٹی ٹکٹ ہونے کے باوجود غلط انتخابی نشان الاٹ ہونے کی درخواست ہے جبکہ بعض حلقوں میں آزاد امیدوار بوتل اور بینگن جیسے نشانات کے خلاف ہائیکورٹس میں گئے ہیں۔
تاہم الیکشن کمیشن آف پاکستان نے منگل کو جاری ایک حکم نامے میں ریٹرنگ افسران سے کہا ہے وہ انتخابی نشان کی تبدیلی سے گریز کریں۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ ”تمام صوبائی الیکشن کمشنر، ڈی آراوز، اور آر اوز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ انتخابی نشان کی تبدیلی سے اس مرحلہ پر اجتناب کریں۔“
حکم نامے کے مطابق، ”اگر کوئی تبدیلی لازم درکار ہو تو کمیشن سے پیشگی اجازت لیں کیونکہ بیلٹ پیپرز کی چھپائی شروع ہو چکی ہے اور ہوسکتا ہے انتخابی نشان کی تبدیلی ممکن نہ ہوسکے۔“
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے گذشتہ روز کہا تھا کہ جس کی وجہ سے وہ آزاد امیدوار شمار ہوں گے۔

اپنا تبصرہ لکھیں