سونے کے ذخائر دریائے سندھ اٹک کے قریب لوگ مشینری سے نکال رہے ہیں

دریائے سندھ کے کنارے سونے کے ڈھیر نکل آئے، لوگوں کی موجیں لگ گئیں

لاہور (ڈیلی پوائنٹ ) ضلع اٹک کے قریب لوگوں کی موجیں لگ گئیں کیوںکہ وہاں دریا سندھ سونا اگلنے لگا. اطلاعات کے مطابق سونے کے بیوپاری اس علاقے میں مقیم ہیں اور سونا خرید کردوسرے ممالک میں بھجوا رہےہیں۔
اس بات کا ہو شربا انکشاف کرتے ہوئے سنئیر صحافی فرخ شہباز وڑائچ نےاپنی سوشل میڈیا پوسٹ پرکہا کہ دریائے سندھ کے ساتھ علاقے خیر آباد (اٹک کے قریب) سے سونا نکالا جارہا ہےاور یہ کام پچھلے کئی ماہ سے جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس میں کہیں بھی حکومت کی سرپرستی نظر نہیں آ رہی۔ لوگ مشینیں لگا کر دن رات وہاں سے سونا نکال رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سونے کے بیوپاری خیر آباد کے علاقے میں مقیم ہیں یہاں سے سونا خرید کر دوسرے ممالک میں بھجوا رہےہیں، ترنول کی مشینوں کی مارکیٹ میں اس وقت کوئی مشین نہیں مل رہی کیونکہ لوگ مشینری یہاں پر لگا کر سونا نکال رہے ہیں۔
سنئیر صحافی نے کہا کہ اس حوالے سے کئی دوست اس سے وابستہ ہیں وہ تصدیق کر رہے کہ مشینری کی ڈیمانڈ بہت زیادہ بڑھ چکی ہے اگر واقعی یہ سب حکومت یا کسی ادارے کی سرپرستی میں ہورہا تو عوام کو بھی خوشخبری سے آگاہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے اس بات کی تائید کی کہ انہیں ان حقائق سے دوستوں نے آگاہ کیا ہے۔
اپنی پوسٹ کے آخر میں انہوں نے یہ سوال بھی اٹھا یا کہ یہ جو کچھ ہو رہا کیا یہ سب قانونی ہے؟ کوئی دوست راہنمائی کرے گا۔
انہوں نے پوسٹ میں ویڈیو اور تصویریں بھی شئیر کیں جن میں سونا نکالنے کے تما م مناظر بخوبی نظر آ رہے ہیں.آپ نیچےاس پوسٹ پر کلک کر کے ویڈیو دیکھ سکتے ہیں.

اپنا تبصرہ لکھیں