کراچی (ڈیلی پوائنٹ )جنسی طور پر واضح مواد کے اشتہارات پر گوگل پابندی عائد کر چکا ہے تاہم اب گوگل کی جانب سے ایڈورٹائزرزکو ایسی ویڈیوز کی تشہیر کیلئے بھی پابند کیا جا رہا ہے جس کے ذریعے لوگوں کو ڈیپ فیک غیر اخلاقی مواد ویڈیوز کو تیار کرنے میں مدد ملے۔
ٹیکنالوجی ویب سائٹ کے مطابق گوگل کی نئی پالیسی کے تحت ایڈورٹائزرز کو گوگل ایسے اشتہارات کیلئے پابند کر رہا ہے جس کے ذریعے صارفین کو عریاں قسم کے مواد کی تیاری مثلاً( کسی شخص کی تصویر کو تبدیل کر کے نئی تصویر کی تیاری) میں مدد ملتی ہو۔
فی الحال گوگل نے ایڈورٹائزرز کو ’جنسی طور پر واضح مواد کی تشہیر ‘ بشمول (کونٹینٹ ، تصویر، آڈیو، یا گرافک ) پر پابند کیا ہوا ہے تاہم نئی پالیسی اب ایڈورٹائرز کو ایسی خدمات کے اشتہارات پر بھی پابند کرتی ہے جو صارفین کو اس قسم کا مواد بنانے میں بھی مدد کریں، پھر چاہے وہ کسی شخص کی تصویر کو تبدیل کرنے یاپھر نئی تصویر کو تیار کرنے جیسے مواد پر مشتمل ہو۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گوگل کی نئی پالیسی کے تحت ایڈیورٹائرز پر یہ پابندی 30مئی سے نافذالعمل ہوگی۔
گوگل کے ترجمان مائیکل ایکمین نے ٹیکنالوجی ویب سائٹ کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ “کمپنی کا یہ اقدام ان سروسز کے اشتہارات کے فروغ کو روکنے کیلئے ہے جو ڈیپ فیک پورنوگرافی یا عریاں مواد تخلیق کرنے کی پیشکش کرتے ہوں‘، نئی پالیسی ایڈورٹائزرز کو جنسی طور پر واضح یا عریانیت کے لیے تبدیل یا تخلیق کیا گیا مواد فروغ نہ کرنے کا پابند کرتی ہے، مثال کے طور پر ایسی ویب سائٹس یا ایپس جو لوگوں کو ڈیپ فیک غیر اخلاقی مواد بنانے کا طریقہ مہیا کرتی ہوں۔
ایکیمین کا کہنا ہے کہ زیر غور پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی اشتہار کو گوگل سے ہٹا دیا جائے گا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ 2023 کے دوران گوگل نے جنسی مواد سے متعلق اپنی پالیسیوں کی خلاف ورزی کرنے پر 1.8 بلین اشتہارات کو ہٹا دیا تھا۔