لاہور(ڈیلی پوائنٹ )بھارتی ریاست مہاراشٹرا میں ایک پولیس کانسٹیبل کے گھر بچے کی ولادت ہوئی ہے، اس خبر نے میڈیا میں دھوم مچا دی ہے، کیونکہ پولیس کانٹیبل للت کبھی للیتا ہوا کرتا تھا۔
کانسٹیبل للت کمار سالوے نے مرد بننے کے لیے سرجری کروائی اور 2020 میں شادی کر لی پھر 15 جنوری 2024 کو ایک بچے کا باپ بن گیا۔
بیڈ ضلع کے ماجلگاؤں تعلقہ کے راجے گاؤں کے رہنے والے للت سالوے خاندان میں ایک نئے رکن کے شامل ہونے سے خوش ہیں، عورت سے مرد بننے کا ان کا سفر جدوجہد سے بھرا ہوا تھا۔
للت کی پیدائش جون 1988 میں للیتا سالوے کے نام سے ہوئی اور 2010 میں انہوں نے خاتون کے طور پر پولیس فورس میں شمولیت اختیار کی۔
لیکن 2013 میں انہوں نے اپنے جسم میں تبدیلیاں دیکھنا شروع کیں تو طبی ٹیسٹ کروائے جس میں ”Y“ کروموسوم کی موجودگی کی تصدیق ہوئی،جبکہ مردوں میں X اور Y جنسی کروموسوم ہوتے ہیں، خواتین کے پاس دو X کروموسوم ہوتے ہیں۔
ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ سالوے کو صنفی ڈسفوریا ہے اور انہوں نے جنس دوبارہ تفویض کرنے کی سرجری کا مشورہ دیا۔
کانسٹیبل سالوے نے 2018 میں ریاستی حکومت سے اجازت ملنے کے بعد جنس کی تبدیلی کی سرجری کروائی۔
انہیں 2018 اور 2020 کے درمیان تین سرجریوں سے گزرنا پڑا۔
سالوے نے 2020 میں چھترپتی سمبھاجی نگر کی سیما نامی خاتون سے شادی کی۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سالوے نے کہا، ’میرا ایک عورت سے مرد تک کا سفر جدوجہد سے بھرا ہوا تھا۔ اس دوران مجھے بہت سے لوگ نصیب ہوئے جنہوں نے میرا ساتھ دیا۔ میری بیوی سیما کی خواہش تھی کہ وہ بچہ پیدا کرے۔ میں خوش ہوں کہ اب میں باپ بن گیا ہوں۔ میرا خاندان پرجوش ہے‘۔