نواز شریف کواقتدار سے کیسے نکالاگیا؟ سہیل وڑائچ کابڑا انکشاف

لاہور( ڈیلی پوائنٹ )معروف صحافی سہیل وڑائچ نے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے حوالے سے بڑا انکشاف کردیا۔
سہیل وڑائچ اپنے کالم میں لکھتے ہیں میاں صاحب کو نکالنے کے حوالے سے بہت سے معاملات ابھی پسِ پردہ ہیں۔اصل میں میاں نوازشریف کے معاملات جنرل راحیل شریف سے ہی خراب ہو گئے تھے حالانکہ جنرل راحیل شریف کا تقرر بہت سوچ سمجھ کر کیا گیا تھا۔ جنرل راحیل شریف نے آرمی چیف بنتے ہوئے جن سینئر جرنیلوں کو اپنا مشیر بنایا وہ سارے میاں صاحب کے خلاف تھے اور یہی مشیر ہر روز جنرل راحیل شریف کو بھڑکاتے تھے۔
ایک خلیجی ملک کے سربراہ نے جب جنرل راحیل شریف کو 60 کروڑ ڈالر کا جہاز بطورتحفہ پیش کرنے کا وعدہ کیا تو میاں صاحب نے جنرل راحیل شریف کو منع کیا کہ آپ یہ جہاز نہ لیں مگر راحیل شریف نے یہ بات نہ مانی۔وزیراعظم نے اپنے سیکرٹری سے باقاعدہ خط بھی لکھوایا ،مگر جنرل راحیل شریف نے یہ جہاز منگوا لیا۔
دوسرا واقعہ یہ ہوا کہ سعودی عرب کے دورے کے دوران جب میاں نوازشریف کی شاہ سلیمان سے ملاقات ہوئی تو اچانک انہیں بتایا گیا کہ جنرل راحیل شریف مجوزہ اسلامی فوج کے سربراہ ہونگے۔وزیر اعظم کو بہت صدمہ ہوا کہ انہیں تو علم تک نہیں تھا، انہیں اندھیرے میں رکھ کر بالا ہی بالا یہ فیصلہ کیا گیا ۔صورتحال کچھ ایسی تھی کہ میاں نوازشریف کو فوراً ہاں کرنا پڑ ی۔اس دوران وزیر اعظم پاکستان کوسوچنے کا وقت ملا اور نہ ہی مشورے کا۔

اپنا تبصرہ لکھیں