کراچی (ڈیلی پوائنٹ )امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے سندھ میں حلقہ پی ایس 129 کی نشست سے دستبرداری کا اعلان کر دیا۔ ان کا کہنا ہے کہ اس نشست سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار سیف باری کامیاب ہوئے
حافظ نعیم نے کہا کہ اس نشست سے مجھے 26 ہزار ووٹ ملے تھے، الیکشن کمیشن نے نتائج میں 30 ہزار بتائے، ظرف رکھتا ہوں کہ ایسی نشست نہ لوں، جائز حق لینے نکلا ہوں، جماعت اسلامی کو وہ نشستیں دی جائیں جو اس نے جیتی ہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ہمیں خیرات کی کوئی سیٹ نہیں چاہیے، جو جیتیں ہیں وہ دی جائیں۔ مصطفیٰ کمال سمیت تمام لوگوں کو بدترین شکست ہوئی لیکن انہیں جتوایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایک ووٹ سامنے لائیں گے، میری سیٹ پر ایم کیو ایم نے 6 ہزار ووٹ لیے تھے جسے 20 ہزار کردیا گیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ درجنوں پولنگ اسٹیشن ایسے ہیں جہاں پولنگ ہوئی ہی نہیں۔ ایسے پولنگ اسٹیشن بھی کم نہیں جہاں دن کے بارہ اور تین بجے پولنگ شروع ہوئی۔
جماعت اسلامی کراچی کے امیر کا کہنا تھا کہ جہاں پولنگ کرائی گئی وہاں بھی بدانتظامی تھی۔ پولنگ بوتھز پر حملے کرکے بیلٹ بکس پر قبضہ کیا گیا۔ بعض مقامات پر رینجرز کے اہلکار بروقت پہنچ گئے اور حملہ ناکام بنایا۔
الیکشن کمیشن کو شکایات درج کرائی جاتی رہیں مگر دوسری طرف ٹھپے لگتے رہے۔ وڈیوز موجود ہیں جن میں دھاندلی دیکھی جاسکتی ہے کہ کس طور ڈبے بھرے جاتے رہے۔
واضح ثبوت موجود ہیں مگر مین اسٹریم میڈیا میں کچھ بھی نہیں لایا جارہا۔
شکایات ہوتی رہیں ۔ ٹھپے لگتے رہے۔ وڈیوز موجود ہیں۔ ڈبے بھرتے گئے۔ یہ سب کچھ اِسی شہر میں ہوا مگر شکایت کرنے والوں کی شنوائی نہیں ہوئی۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ گنتی کا عمل سات آٹھ بجے مکمل کرلیا گیا مگر پھر بھی فارم 45 نہیں دیا گیا۔ اس معاملے میں غیر معمولی تاخیر کی گئی۔ بعض جگہوں پر متعلقہ افسران بھی موجود نہ تھے جس کے باعث تاخیر ہوئی۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہم نے اپنا مقدمہ عوام کے سامنے رکھ دیا ہے اور انہیں بتادیا گیا ہے کہ بدترین دھاندلی کئی گئی۔