ملتان(ڈیلی پوائنٹ) استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) کے سربراہ جہانگیر خان ترین نے کہا ہے کہ عمران خان کے حالات میری وجہ سے خراب نہیں ہوئے بلکہ جب مجھ پر ذاتی حملے ہوئے تو میں الگ ھو گیا تھا ۔
تحریک انصاف کے 17 سے زائد یوسی چیئر مین، وائس چیئر مین، 50 سے زائد کونسلرز کی آئی پی پی میں شمولیت۔ملتان میں سابق ایم پی اے نواب ظہیر الدین علیزئی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جہانگیر خان ترین نے کہا کہ جب ہم اکٹھے الیکشن لڑ رہے ہیں تو کام بھی اکٹھے کریں گے، سب کو ساتھ لیکر چلیں گے، پچھلی حکومت آزاد امیدواروں کو ملا کر بنائی گئی تھی۔
ان کہنا تھا کہ 8 فروری کو الیکشن ہونا انتہائی ضروری ہے ، پاکستان کے لیے ضروری ہے کہ ایک حکومت آئے جو 5 سال پورے کرے۔
انھوں نے ایران کے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا رسپانس ضروری تھا جس پر خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
اس موقع پر تحریک انصاف کے 17 سے زائد یوسی چئیر مین ، وائس چئیر مین اور 50 سے زائد کونسلرز کی طرف سے آئی پی پی میں شمولیت کا اعلان کیا گیا۔
دوسری طرف استحکام پاکستان پارٹی کے صدر علیم خان نے لاہور میں داتا دربار پر حاضری کے بعد انتخابی مہم کا آغاز کردیا۔
میڈیا سے گفتگو میں علیم خان نے کہا کہ ذاتی طور پر وہ تحریک انصاف سے بلے کا نشان چھن جانے کے حق میں نہیں ہیں، مگر کورٹ فیصلہ کرتے ہوئے جذبات نہیں حقائق دیکھتی ہے۔