مظفر گڑھ(ڈیلی پوائنٹ)سابق ایم این اے جمشید دستی کے گھر پولیس اور سی ٹی ڈی کا مشترکہ چھاپہ پڑا جس پر جمشید دستی کے اہلخانہ کو قریبا 4 گھنٹے تک یرغمال بنا کر رکھا گیا ۔ان کی فیملی کو ہراس اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔
جمشید دستی کا سوشل میڈیا ایکس پر ایک ویڈیو کِلپ جاری ہوا ہے۔ جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ میں جمشید دستی چار بار قومی اسمبلی کا ممبر رہا ہوں آج صبح سی ٹی ڈی نے میرے گھر پر چھاپہ مارا چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ مجھے انصاف چاہیے ۔جمشید دستی نے الزام عائد کیا کہ میری بیوی کو برہنہ کیا گیا اور میرے بچوں کو مارا گیا ہے۔میرا 10 ماہ کا بچہ چلاتا رہا مگر ان کو کوئی رحم نہیں آیا ۔ گھر سے موبائل فون اور گاڑیاں بھی لیں گے ہیں۔
نئے سال پر کیا بدلنا تھا، وہ بے غیرتی، بے شرمی کی اس حد تک پہنچ چکے ہیں۔۔۔۔#PakistanUnderFascismpic.twitter.com/lYpNaFp9cw
— Razi Tahir (@RaziTahirPak) January 1, 2024
جمشید دستی نے کہا میرا جرم یہ ہے کہ میں عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوں ۔میں نے ملتان اور مظفر گڑھ سے حفاظتی ضمانت بھی لے چکامگر اس کے باوجود مجھے تنگ کیا گیا ہے۔
2024 کا الیکشن ایک سلیکٹڈ ہے خاص امیدوار کو جتوایا جا رہا ہے۔ ویڈیو میں جمشید دستی جذباتی ہوگئے اور رو دیے۔