لندن(ڈیلی پوائنٹ) برطانیہ کے بادشاہ چارلس کی فلاحی تنظیم برٹش ایشین ٹرسٹ نے ملازم پر تشدد کی ویڈیو سامنے آنے پر راحت فتح علی خان سے راہیں جدا کر لی ہیں۔
گھریلو تشدد سے نمٹنے کے لیے کام کرنے والی شاہ چارلس کی فلاحی تنظیم برٹش ایشین ٹرسٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم بدسلوکی کے الزامات کو سنجیدگی سے لیتے ہیں۔ راحت فتح علی خان کی ملازم پر تشدد کرنے کی ویڈیو کی تحقیقات کریں گے اور کارروائی کریں گے۔
ٹرسٹ کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ برٹش ایشین ٹرسٹ بدسلوکی کے خلاف ہے اور اس نے راحت کے ساتھ کسی بھی قسم کا تعلق ختم کردیا ہے ہم کسی بھی قسم کے تشدد کی سختی سے مذمت کرتے ہیں چاہے حالات کچھ بھی ہوں۔
برٹش ایشین ٹرسٹ کی بنیاد کنگ چارلس سوم نے رکھی تھی اور2017 میں ٹرسٹ کے عشائیے میں راحت فتح علی خان کو اس کا سفیر مقرر کیا گیا تھا۔
راحت فتح علی خان کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں انہیں ملازم پر بدترین تشدد کرتے اور بار بار بوتل کے بارے میں پوچھتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں پاکستانی عوام نے گلوکار راحت فتح علی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا تھا۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی راحت فتح علی کی ویڈیو نشے کی حالت میں وائرل ہوئی تھی۔