لاہور(ڈیلی پوائنٹ) کرغزستان پولیس کے سامنے چالیس لڑکیوں کو تشدد کے بعد زیادتی کانشانہ بنایا گیا ، کرغزستان سے واپس پہنچنے والی لڑکی ہوشرباانکشافات کرتی ہوئی چیخ اٹھی ، طالبہ کاکہناتھاکہ کرغز مقامی افراد کے تشدد سےچار سے پانچ پاکستانی سٹوڈنٹس کی موت ہوچکی ہےاورزخمی ہونے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔
ڈیلی پوائنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے طالبہ پھٹ پڑی کہا مشتعل کرغزستان کےبلوائیوں نے پاکستانی لڑکیوں کے ہاسٹلز میں گھس کر چالیس سے زائد طالبات کو جنسی زیادتی کانشانہ بنایا ، جن میں کچھ پاکستانی لڑکیوں نے ہوسٹلز کےواش رومز میں چھپ کراپنی جان بچائی ۔
پولیس کی موجودگی میں مقامی افراد نے غیر ملکی طالبہ وطالبات کوتشدد کانشانہ بنایا گیا ، تشدد سےکئی نوجوان جان کی بازی ہارگئے اوردرجنوں کی تعداد میں لڑکیوں کوریپ کانشانہ بنایا گیا۔
طالبہ نےمزید کہا کہ ابھی تک کرغزستان میں حالت نارمل نہیں ہوئے، مقامی افراد کی جانب سے غیر ملکی سٹوڈنٹس کوتشددکانشانہ کابنایاجارہاہے اورایسی خبریں باہررپورٹ اس لیے نہیں ہورہی کیوں کہ کرغزحکومت نےویڈیو بنانے اورسوشل میڈیا پراپ لوڈ کرنے پر مکمل پابندی لگارکھی ہے۔