لاہور(ڈیلی پوائنٹ)مذہبی سکالر اور مبلغ ڈاکٹر زاکر نائیک کا کہنا ہے کہ جب خطاب کرتا ہوں تو لوگوں کی کثیر تعداد ہوتی ہے ہر بندہ چاہتا ہے کہ وہ مجھ سے سوال کریں بہت سے لوگ فضول سوال کرتے ہیں جس پر میرا غصے میں آنا بنتا ہے۔جب کسی شخص کو ایک سوال کی اجازت ہے مگر وہ 2 یا 3 سوال کر دیں تو یہ اخلاقی طور پر مناسب نہیں ان خیالات کا اظہار انھوں نے فرخ وڑائچ شو میں ایک انٹرویو کے دوران کیا۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر زاکر نائیک نے کہا ہے کہ ایک بہن نے سوال کیا میرا معاشرہ بہت نیک ہے مگر بے حیا ہے ایسا ممکن نہیں ہے نماز تو انسان کو بے حیائی سے دور کرتی ہے ایک شخص کیسے کہہ سکتا میں نماز بھی پڑھتا ہوں مگر بے حیا بھی ہوں اسی طرح اگر کوئی دعوی کریں میں ایماندار ہوں مگر چوری بھی کرتا ہوں تو کیا یہ ممکن ہے؟
فرخ شہباز نے جب پوچھا آپ نے پوری دنیا کا سفر کیا پاکستان میں خاص بات کیا لگی؟ڈاکٹر زاکر نائیک نے بتایا کہ پاکستان کے لوگ بہت مہمان نواز ہیں میرے خطاب کے دوران لاکھوں لوگ میری بات سننے کو آئے یہ بہت ہی بہترین ہے اچھے برے لوگ ہر جگہ ہوتے ہیں مگر پاکستانیوں میں دین کی لگن موجود ہے ۔
فرخ شہباز نے ڈاکٹر صاحب سے سوال کیا آپ نے اپنے بیان میں کہا اگر کسی لڑکی کو دیکھ کر آپ کو کچھ نہ ہو تو میڈیکل آپ ان فٹ ہیں جس پر ڈاکٹر زاکر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میں ڈاکٹر ہوں اس لیے کہا یہی تو وجہ ہے کہ اسلام نے مرد کو اپنی نظریں نیچی کرنے کا کہا ہے۔ ڈاکڑ زاکر نائیک نے پاکستانیوں کو نصیحت کی سب سے بڑا جہاد خود کے ساتھ جہاد کرنا ہے اس لیے خود کو برے کاموں سے روکیں اور اچھے کام کریں۔
عمران خان کے متعلق سوال پر ڈاکٹر زاکر نائیک نے بتایا کہ میں پاکستان کے سیاسی کلچر کو نہیں جانتا اس لیے میں کسی حکمران کے بارے میں نہیں کہہ سکتا اگر کوئی حکمران قرآن اور سنت پر عمل کرتا ہے تو وہ درست ہے۔