لاہور(ڈیلی پوائنٹ)معروف اداکار آغا علی کا کہنا ہے کہ کئی بار ایسا ہوا اداکاراؤں کے منگیتر نے انہیں میرے ساتھ کام کرنے سے منع کردیا۔اداکار آغا علی حال ہی میں جیو نیوز کے پروگرام ’ ہنسنا منع ہے‘ میں شریک ہوئے جس دوران میزبان تابش ہاشمی نے ان کی زندگی اور کیرئیر سے متعلق کئی سوال کیے۔
ایک سوال کے جواب میں آغا علی نے بتایا کہ 2016 ، 2017 کی بات ہے اس دوران میں جو ڈرامہ بھی سائن کرتا اس کے بعد مجھے پروڈیوسر کا فون آجاتا کہ آغا آپ کا فلاں ہیروئن کے ساتھ کوئی جھگڑا ہے ؟ اس پر میں انہیں بتاتا تو کہ میں تو اس ہیروئن سے ابھی تک ملا بھی نہیں، جس پر پروڈیوسر کی جانب سے پوچھا جاتا کہ کہیں ان کے منگیتر سے تو آپ کا کوئی جھگڑا نہیں؟ میں تب بھی انہیں یہی بتاتا کہ مجھے یہی نہیں پتا کہ ان کے منگیتر کون ہیں۔
اداکار کے مطابق ایک بار پروڈیوسر نے مجھے بتایا کہ اداکارہ کے منگیتر انہیں آپ کے ساتھ کام کرنے کی اجازات نہیں دے رہے،کیوں کہ وہ آپ سے ڈر رہے ہیں۔
آغا علی کا کہنا تھا کہ کہ دو ہیروئنز کے منگیتروں سے تو میں نے خود فون پر بات کی ان میں سے ایک ہیروئن کے بوائے فرینڈ جوکہ اس وقت نئے نئے اداکار ہی بنے تھے انہوں نے بھی انہیں میرے ساتھ کام کرنے سے روک دیا تھا۔
اداکار نے بتایا کہ ایک ڈرامہ میں ہمایوں سعید کے ساتھ کام کررہا تھا جب انہوں نے بھی مجھ سے یہی سوال کیا کہ میں ایسا کیا کرتا ہوں کہ ہیروئن کے منگیتر منع کردیتے ہیں جس پر میں نے انہیں کہا کہ اگر میری وجہ سے ڈرامہ پروڈکشن کیلئے مشکلات کھڑی ہورہی ہیں تو پیچھے ہٹ جاتا ہوں ۔
آغا علی نے مزید کہا کہ میرے خیال میں لوگ یہ سمجھتے تھے کہ میں جیسے کردار نبھاتا ہوں میں اصل زندگی میں بھی ویسا ہی ہوں کیوں کہ میری سوشل لائف بھی زیادہ نہیں تھی۔
ایک سوال کے جواب میں اداکار نے بتایا کہ کئی سال پہلے لاہور میں میرے کام پر پابندی لگادی گئی تھی کیوں کہ میں نے ایک پروڈیوسر کو انٹرویو کے دوران تلخ جواب دیے تھے جس کے بعد انہوں نے مجھے ایک سائن کیے ہوئے پراجیکٹ سے بھی نکال دیا بعد ازاں مجھ پر پابندی لگائی گئی اس کے بعد ایک فرینڈ کے کہنے پر کراچی آنے کا فیصلہ کیا۔