مس تھائی لینڈ ملالہ یوسفزئی کی معترف

لاہور( ڈیلی پوائنٹ )ایل سیلواڈور میں منعقد ہونے والے عالمی مقابلہ حسن ’مس یونیورس‘ میں 80 سے زائد ممالک کی حسیناؤں نے حصّہ لیا اور اس مقابلے کا تاج نکاراگوا کی 23 سالہ حسینہ شینس پالاسیوس نے اپنے سر سجا لیا۔
مس تھائی لینڈ اینٹونیا پورسلڈ نے مقابلے میں دوسری جبکہ مس آسٹریلیا مورایا ولسن نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔تینوں حسیناؤں سے ایک سوال پوچھا گیا کہ اگر اُنہیں کسی اور خاتون کی زندگی کا ایک سال گزارنے کا موقع دیا جائے تو وہ کس خاتون کا انتخاب کریں گی؟مس یونیورس کا تاج اپنے سر سجانے والی شینس پالاسیوس نے اس سوال کے جواب میں 18ویں صدی کی برطانوی فلسفی اور حقوق نسواں کی ماہر میری وولسٹن کرافٹ کا انتخاب کرتے ہوئے کہا کہ اُنہوں نے اپنی محنت اور کوشش سے بہت سی خواتین کے لیے کام کیا اور اُنہیں نئے مواقع فراہم کیے تو میں ان کی طرح زندگی کا ایک سال گزارنا چاہوں گی۔
مس تھائی لینڈ اینٹونیا پورسلڈ نے نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسف زئی کا انتخاب کرتے ہوئے کہا کہ میں ملالہ یوسفزئی کا انتخاب کروں گی کیونکہ میں جانتی ہوں کہ آج وہ جس مقام پر ہیں وہاں تک پہنچنے کے لیے انہیں کن مشکلات سے نمٹنا پڑا۔سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے مس تھائی لینڈ کے اس جواب کو بہت پسند کیا جا رہا ہے تاہم عالمی مقابلۂ حسن کے ججز کو مس نکاراگوا کا جواب زیادہ پسند آیا اور وہ مقابلے کی فاتح قرار پائیں۔
مس آسٹریلیا نے اس سوال کے جواب میں کہا کہ میں اپنی والدہ کا انتخاب کروں گی کیونکہ وہ ایک مضبوط خاتون ہیں اور انہوں نے مجھے محنت، بہادری اور طاقت کی قدر سکھائی۔
دوسری جانب مس یونیورس 2023ء میں پہلی بار پاکستان کی نمائندگی ماڈل اریکا رابن نے کی۔اُنہوں نے ریمپ پر واک کرنے کے لیے ایسے ملبوسات کا انتخاب کیا جس میں پاکستانی ثقافت کے رنگ نظر آئے۔

اپنا تبصرہ لکھیں