لاہور(ڈیلی پوائنٹ)بھارت کی کرکٹ میں سیاست کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، اب ایک اور پاکستانی نژاد غیر ملکی کرکٹر بھارتی سیاست کی بھینٹ چڑھ کر ویزہ مسائل کا شکار ہو گیا ہے۔
گزشتہ برس ستمبر اکتوبر میں ہونے والے ورلڈکپ میں پاکستانی ٹیم کو بھی سب سے آخر میں ویزے جاری کیے گئے تھے جبکہ پاکستانی صحافیوں کو تو ورلڈکپ کے آغاز کے بعد ویزے جاری ہوئے تھے جس کے باعث پاکستانی ٹیم نے ابتدائی پریکٹس میچز اپنے ملک کے صحافیوں کی غیر موجودگی میں ہی کھیلے تھے۔
ایسا ہی ایک اور واقعہ اب پیش آیا ہے جہاں بھارت نے پاکستانی نژاد برطانوی کرکٹر شعیب بشیر کو تاحال بھارتی ویزہ جاری نہیں کیا ہے۔
ویزے میں تاخیر کی وجہ سے شعیب بشیر بھارت کے خلاف پہلے ٹیسٹ سے آؤٹ ہو گئے تھے، شعیب بشیر انگلینڈ ٹیسٹ اسکواڈ کا حصہ ہیں تاہم اتوار کو ٹیم کے ساتھ سفر نہیں کر پائے تھے۔
سمر سیٹ کے آف اسپنر ابوظہبی میں کیمپ کے بعد انگلینڈ واپس آگئے، شعیب بشیر ازسر نو بھارت کے ویزے کے لیے اپلائی کریں گے۔
انگلش کپتان بین اسٹوکس نے شعیب بشیر کے ساتھ بھارتی رویے پر ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک نوجوان کھلاڑی کے ساتھ ایسا رویہ دیکھنا کافی مایوس کن ہے۔
بین اسٹوکس نے مزید کہا کہ شعیب بشیر پہلے کھلاڑی نہیں جن کے ساتھ ایسا ہوا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان سے تعلق کی وجہ سے آسٹریلیا کے عثمان خواجہ کو بھی گزشتہ سال تاخیر سے بھارتی ویزہ جاری کیا گیا تھا جبکہ گزشتہ برس برطانیہ میں مقیم کم از کم دو پاکستانی نژاد صحافی بھی ورلڈ کپ کی کوریج سے محروم رہے تھے۔