اسلام آباد(ڈیلی پوائنٹ ) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اپنی آئینی ذمہ داری پوری کرنے میں ناکام رہےشہری غلام مرتضی خان نے عہدے سے ہٹانے کےلیے سپریم کورٹ میں درخواست د ائرکردی۔
درخواستگزار نے موقف اختیار کہ عارف علوی صدر مملکت نہیں بلکہ پی ٹی آئی کے رہنما کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ اپریل 2022 کو غیر آئینی طریقے سے صدر عارف علوی نے قومی اسمبلی تحلیل کر دی۔اس کے اعلاوہ عام انتخابات کی تاریخ نہ دینے سمیت عارف علوی متعدد غیر قانونی کام کر چکے ہیں۔
صدر عارف علوی بطور صدر پاکستان کام کرنے کے اہل نہیں رہے ۔درخواستگزار نے استدعا کی سپریم کورٹ صدر عارف علوی کے کنڈکٹ کی تحقیقات کرائے۔درخواست میں صدر مملکت،صدر کے سیکرٹری اور وزارت قانون کو فریق بنایا گیا ہے۔