لاہور(ڈیلی پوائنٹ )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ سلمان اکرم راجہ نے لاہور کے حلقے این اے 128 کے نتائج لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیئے۔
سلمان اکرم راجہ لاہورہائی کورٹ میں درخواست جمع کروانے پہنچ گئے ہیں۔سلمان اکرم راجہ نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ بھاری اکثریت سے کامیابی کے باوجود نتائج روک دیئے گئے ہیں۔
سلمان اکرم راجہ نے استدعا کی ہے کہ عدالت ریٹرننگ آفیسر کو نتائج فوری جاری کرنے کا حکم دےرجسٹرار آفس نے سلمان اکرام راجہ کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کردی ہے۔جسٹس علی باقر نجفی کچھ دیربعد سلمان اکرم راجہ کی درخواست پر سماعت کریں گے۔
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے حمایت یافتہ امیدوار شعیب شاہین کی جانب سے الیکشن کمیشن میں درخواست جمع کروادی گئی ۔درخواست کے متن میں کہا گیا کہ فارم 45 کے مطابق میں این اے 47 کا الیکشن جیت چکا ہوں، آر او آفس کے باہر لگائی گئی اسکرین بھی اچانک بند کردی گئی، ہم نے نوٹس کیا ہے کہ ہمارے نتائج طارق فضل کے حق میں بدلے جا رہے ہیں۔
جبکہ سابق صوبائی وزیر بشارت راجہ نے کہا ہے کہ کسی کو اپنے حق پر ڈاکا نہیں ڈالنے دیں گے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر جاری ویڈیو بیان میں راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ این اے 55 کے آر او نے فارم 47 جاری کیا ہے جس میں انہوں نے میرے مخالف امیدوار کو کامیاب قرار دیا ہے۔
۔شیر افضل مروت کاکہنا ہے کہ دھاندلی زدہ نتائج تسلیم نہیں کئے جائیں گے۔ پی ٹی آئی کے رہنما شیر افضل مروت اور کارکنان انتخابی نتائج میں تاخیر کے خلاف لکی مروت کے ڈی آر او دفتر کے باہر سراپا احتجاج ہیں۔شیر افضل مروت نے مطالبہ کیا ہے کہ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر (ڈی آر او) قومی اسمبلی کے حلقے این اے 41 کے نتائج فوری جاری کریں۔ دھاندلی زدہ نتائج تسلیم نہیں کئے جائیں گے۔