قطر ایک غریب ملک مگر اچانک اتنی بڑی معاشی طاقت کیسے بنا؟ قطر نے ملک کے لیے ایسی کیا بہترین پالیسیز اپنائی کہ وہ آج امیر ترین ملک بن چُکا ہے.لفظ قطر قطران سے ہے جس کے معنی تارکول یعنی کوئلے کے ہیں۔ایک وقت میں یہاں کے رہنے والوں کو قیتھر بھی کہا جاتا تھا اس لیے اس ملک کو قطر کہا جانے لگا ۔
1916 میں برطانیہ نے قطر پر قبضہ کر لیا اس وقت قطر ایک انتہائی غریب ملک تھا ۔
اس ملک کی معیشت اس وقت ماہی گیری اور سمندری موتیوں پر چلتی تھی اور یہاں کی معیشت اس قدر کم تھی کہ اس ملک میں 24 ہزار آبادی رہ گئی ۔عبدالعزیز بن السعود نے قطر کو سعودی عرب کا حصہ بنایا پھر بعد میں اپنے قریبی ساتھی الثانی خاندان کو قطر کا وارث بنا دیا
تب سے آج تک الثانی خاندان ہی قطر کے حکمران ہیں
قطر کی قسمت اس وقت کھلی جب 1938 میں قطر میں تیل کے زخائز دریافت ہوئے ۔اس کے بعد ملک میں بہتری تو آئی مگر حالات اتنے تبدیل نہ ہوئے جیسے ایک وقت میں سعودیوں کے ہوئے
3ستمبر 1971 میں برطانیہ سے آزادی حاصل کی.
اس ملک کا نام دولت القطر ہے ۔آزادی کے بعد اس ملک میں گیس کے بڑے پیمانے پر ذخائر دریافت ہوئے مگر اس وقت انہیں گیس کی افادیت کا ادراک نہ تھا ۔اس ملک کے پہلے حکمران شیخ خلیفہ بن حماد الثانی مقرر ہوئے۔
اس ملک کی تاریخ میں اہم موڑ تب آیا جب خلیفہ بن حماد کے بیٹے حماد بن خلیفہ الثانی نے 1995 میں اپنے ہی والد کا تختہ الٹ دیا اور خود ملک قطر پر قابض ہو گیا۔جدید قطر کا بانی حماد بن خلیفہ الثانی کو ہی کہاجاتا ہے کیونکہ انھوں نے آتے ہی ملک کی معیشت کو اوپر لے جانے کے لیے متعدد پالیسیز بنائی ۔
انھوں نے گیس کو مائع یعنی ایل این جی کی شکل دینے کے لیے ایک خطیر رقم خرچ کی جب یہ منصوبہ کامیاب رہا تو قطر کی معیشت میں بے پناہ اضافہ ہوا ۔آج پوری دنیا میں ایل این جی کا بڑا زخیرہ قطر کے پاس ہی ہے اس کے علاوہ قطر کی معیشت تیل پر بھی چلتی ہے۔ ماہی گیری سے بھی قطر کچھ پیسہ حاصل کرتا ہے۔
تیل کی قیمتوں کے اتار چڑھاو کی بدولت قطر نے تیل کو ہی اپنی پوری معیشت پر انحصار نہیں کیا بلکہ انھوں نے دنیا کی بڑی بڑی کمپنیز میں شیئرز اور انوسٹمنٹ کر رکھی ہے۔قطر حکومت کی رپورٹ کے مطابق انھوں نے 10 ارب ڈالر سے اپنی انوسٹمنٹ کا آغاز 2000 کے بعد سے کیا آج ان کی انوسٹمنٹ سے ان کو تقریبا 4 کھرب ڈالر ملتا ہے ۔
قطر نے امریکہ برطانیہ اور دیگر ملک کے ریسٹورنٹ میں سرمایہ کاری کی ہے اس کے علاوہ شیل میں بھی ان کے شیئرز ہیں ۔ووگز ویگن ،بارک کلینر اور روسنیف جو روس کی ایک بڑی کمپنی ہے ان میں انوسٹ کیے ہوئے ہے۔
اس کے علاہ برطانیہ کی ایک ہوائی کمپنی میں بھی ان کے 20 فیصد حصہ داری ہے ۔قطر میزبانی بھی بہت اعلی پائے کی کرتا ہے مثلا اس نے 2004 کی ایشیائی کھیلوں کی میزبانی کی ہے۔ قطر دنیا کی نظروں میں اس وقت آیا جب 2010 میں قطر کوعالمی فٹبال ورلڈ کپ کی میزبانی کرنا تھی ۔
2022 میں قطر نے اتنی بہترین انداز میں فٹ بال ورلڈ کپ کی میزبانی کی کہ ساری دنیا حیران ہو گی فٹ بال کی تیاری قطر نے کیسے کی اس کی مکمل داستان بھی ہم پہلے بتا چکے ہیں۔آج قطر دنیا کے امیر ترین ملک ہے۔
قطر کی فی کس آمدنی ایک لاکھ 28 ہزار ڈالر ہے جو پاکستانی ایک کروڑ 70 لاکھ بنتا ہے ۔ملک میں آبادی 27 لاکھ ہے۔جن میں قطر کے شہری کم اور افراد ی قوت زیادہ ہے۔
آج اس ملک میں بیروزگاری کی شرح 1۔0سے بھی کم ہے
اس ملک کی شرح خواندگی 85 سے بھی اوپر ہے۔قطر ائیر ویز دنیا کی بہترین ایئر ویز ہے ۔حمد انٹرنیشنل ائیر پورٹ دنیا کا نواں بڑا ائیر پورٹ ہے۔
قطر ی حکومت کی رپورٹ کے مطابق پوری دنیا کے اب تک 38 لاکھ لوگ قطرمیں بطور سیاح آچکے ہیں ۔قطر کی بہترین سیاح کی جگہ انٹرٹیمنٹ پارک ہے اس کے علاوہ دوحا اور انٹرنیشنل قطر میوزیم بھی ہے۔
یہاں کے کھابوں میں کڑک چاے مجبوس ،سلونہ اور بلیت شامل ہے ۔قطر کا سرکاری مذہب اسلام ہے ۔قطر اتنا موڈرن ملک سعودی کی طرح نہیں ہے۔
کرنسی قطری ریال ہیں جو ایک پاکستانی 78 روپے بنتے ہیں ۔