لاہور( ڈیلی پوائنٹ) شہبازشریف حکومت چند دنوں کی مہمان ہے سینئر صحافی وتجزیہ کار حبیب اکرم کا کہنا ہے کہ ایڈ ہاک ججز کی تعیناتیاں جمہوریت اور آئین میں ایک بدعت ہے۔
پروگرام فرخ وڑائچ میں گفتگو کرتے ہوئے سنیئر صحافی حبیب اکرم کاکہنا تھا کہ 12 جولائی کوسپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حکومت کو فراخ دلی کامظاہرہ کرتے ہوئے فیصلہ قبول کرتے ہوئے اس پر عمل درآمد کرنا چاہیے تھا اورمخصوص نشستیں ن لیگ اورحکومت میں شامل دوسری جماعتوں کا حق بھی نہیں ۔
سپریم کورٹ کے 13 رکنی بینچ نے گیارہ دو کی اکثریت سے فیصلہ پی ٹی آئی کو میں دیا تھا اوراس پر عملدرآمدہونا چاہیے۔ سینئر صحافی حبیب ا کرم نے مزید کہا کہ ایڈ ہاک ججز کی تعیناتی چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ اورحکومت وقت کے ماتھے پر کلک ہوگا ،کیونکہ دستور میں ایڈہا ک ججز کی تعیناتی کی اجازت نہیں ہے۔
ایڈ ہاک ججز کی تعیناتی تین سال کیلئے ہے اور حکومت اپنے مقاصد حاصل کرنےکیلئے ایسی تعیناتیاں کررہی ہے ،ان تین سالوں میں ان کی مراعات سپریم کورٹ کے دیگر ججوں کے برابر ہوں گی۔
دوسری جانب شہبازشریف حکومت نے اپنی کمزوری دکھائےہوئے ایڈ ہاک ججز کی تعیناتی اور اوپر سے پاکستان کی سب سے بڑی پارٹی پرپاندی لگانے کافیصلہ کیا ہے جو اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ حکومت پی ٹی آئی کاسیاسی میدان میں مقابلہ نہیں کرسکتی ،اس کاوجود ختم کرنےکاسوچ رہی ہے ایسے اقدامات حکومت کے جلد اپنے خاتمے کاسبب بن سکتے ہیں۔
دوسری جانب پابندی لگانے سے پارٹیاں ختم نہیں ہوتی بلکہ ماضی میں بھی عوام لیگ، جماعت اسلامی اور نیشنل عوامی پارٹی پر پابندی لگائی گئی مگر کوئی پارٹی بھی ختم نہیں ہوئی۔