لاہور(ڈیلی پوائنٹ )مشہور پاکستانی گلوکار عاصم اظہر نے ڈرامہ ”صنف آہن“ میں گائے گئے گانے سے متعلق استفسار کرنے والے صارف کو خاموش کر دیا۔
عاصم اظہر کی جانب سے پی ٹی آئی کی حمایت میں سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ شیئر کی گئی جس پر کونٹینٹ کری ایٹر، یوٹیوبر سعد قیصر نے تنقید کی، جواباًعاصم نے کچھ ایسا کہا جس نے سب توجہ خوب سمیٹ لی۔
عاصم کی جانب سے پوسٹ میں گلوکار نے اپنے جذبات کا اظہار کرتے ہوئےلکھا تھا کہ، ’میں دیکھنا چاہتا ہوں کہ کہیں بلے کے نشان والے Emoji پر بھی پابندی نہ لگا دی جائے۔‘
جس کے بعد سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ، ’کیوں نا آپ اُن سے یہ کہیں کہ جو گانے میں نے آئی ایس اپی آر کے لیے گائے ان پر بھی پابندی لگا دی جائے؟ کیا آپ جنرل فیض کی سیاست میں مداخلت پر ان کا نام لیں گے؟ کیا آپ ان کا نام لینے سے ڈر رہے ہیں؟۔‘
معاملہ یہاں ختم نہیں ہوا بلکہ صارف نے یہاں تک کہہ دیا کہ، ’چلو انقلابی بھائی، ڈرو مت۔ ایسے کیسے تبدیلی آئے گی سپراسٹار۔‘
صورتحال کو دیکھتے ہوئے گلوکار نے بھی ردعمل دیا اور ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ میں آج تک گانوں اور اینتھم کے لیے ایک روپیہ بھی بطور معاوضہ نہیں لیا۔
عاصم اظہرنے واضح کیا کہ، ’آئندہ بھی ایسے 100 گانے بناؤں گا، جس میں میرے ملک کے لیے کوئی حوصلہ، پیغام یا مثبت بات ہو، جیسے ’صنف آہن‘ گانے میں بھی بااختیار خواتین کے حوالے سے پیغام تھا۔‘
ساتھ ہی ساتھ عاصم نے صارف کو مشورہ دیتے ہوئے امام علی کا فرمان بھی شئیر کر دیا ”بات یہ نہیں دیکھو کہ کون کہہ رہا ہے، یہ دیکھو کیا کہہ رہا ہے“۔
گلوکار کا مزید کہنا تھا کہ، ’میں کسی ایجنڈا کی بنا پر کام نہیں کرتا ہوں ، تو میرے آرٹ کو اس طرف لے جانے کی کوشش مت کرو۔‘