کراچی ( ڈیلی پوائنٹ )میسیجنگ پلیٹ فارم ٹیلی گرام کے بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر پاول دوروف نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ ان کے 100 سے زیادہ حیاتیاتی بچے ہیں۔
پاول دوروف نے کہا کہ تقریباً 15 سال قبل ایک دوست نے ان سے ایک ”عجیب و غریب درخواست“ کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ اور ان کی اہلیہ زرخیزی کے مسئلے کی وجہ سے بچے پیدا نہیں کر سکتے اور مجھ سے کہا کہ میں ان کے لیے ایک کلینک میں سپرم عطیہ کروں۔
ٹیلی گرام کے بانی کا کہنا تھا کہ کلینک کے ڈاکٹر نے انہیں بتایا کہ اعلیٰ معیار کے عطیہ کرنے والے مواد کی فراہمی بہت کم ہے۔ ڈاکٹر نے مزید کہا کہ یہ 39 سالہ نوجوان کا شہری فرض ہے کہ وہ گمنام طور پر مزید جوڑوں کی مدد کے لیے زیادہ سپرم عطیہ کرے۔
پاول دوروف نے بتایا کہ 2024 تک میرے نطفے نے 12 ممالک میں سو سے زائد جوڑوں کو بچے پیدا کرنے میں مدد فراہم کی، ایک کلینک میں اب بھی میرے منجمد اسپرم ایسے جوڑوں کیلئے گمنام کے طور پر استعمال کے لیے دستیاب ہیں جو بچوں کی خواہش رکھتے ہیں۔
کاروباری شخص پاول دوروف نے بتایا کہ اب وہ اپنے ڈی این اے کو اوپن سورس کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تاکہ ان کے حیاتیاتی بچے ایک دوسرے کو تلاش کر سکیں۔ صحت مند سپرم کی اہمیت پر بات کرتے ہوئے ٹیلی گرام بانی نے کہا کہ انہیں فخر ہے کہ انہوں نے اپنا فرض ادا کیا۔ یقیناً، خطرات ہیں، لیکن مجھے عطیہ دہندہ ہونے پر افسوس نہیں ہے۔ صحت مند سپرم کی کمی دنیا بھر میں ایک سنگین مسئلہ بن گیا ہے، اور مجھے فخر ہے کہ میں نے اس کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صحت مند مردوں کو ترغیب دینا چاہتا ہوں کہ وہ نطفہ عطیہ کریں تاکہ وہ خاندان جو بچے پیدا کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہوں وہ اولاد کی نعمت حاصل کر سکیں۔