خوفناک دھماکہ،4افراد جاں بحق، کی زخمی

کوئٹہ (ڈیلی پوائنٹ )کوئٹہ بلوچستان کے شہر سبی میں معروف شاہراہ جناح روڈ پر زور دار دھماکا ہوا، دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 5 زخمی ہو گئے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی سبی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے کو گھیرے میں لے کر جناح روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیا۔
شہریوں نے امدادی کارروائیوں میں حصہ لیتے ہوئے مختلف ایمبولینسز کے ذریعے جاں بحق اور زخمیوں کو سول اسپتال اور سی ایم ایچ منتقل کردیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی بڑی تعداد میں شہری خون کی عطیہ دینے کے لیے سول اسپتال پہنچ گئے۔
کمشنر سبی ڈویژن بشیر بنگلزئی اور ڈپٹی کمشنر خدائے رحیم نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی سول اسپتال پہنچ کر زخمیوں کی عیادت کی اور ڈاکٹر وں کو ہدایت کی کہ وہ زخمیوں کو بہتر علاج و معالجہ فراہم کریں۔
دوسری جانب این اے 253 کے امید وار میر دوستین ڈومکی، پی بی 8 کے امیر وار میر اصغر مری، سردار زادہ میر حیر بیار خان ڈومکی، سردار محمد خان خجک ، سید نور احمد شاہ، مولانا محمد ادریس اور دیگر سیاسی جماعتوں کے ضلعی قائدین بھی سول اسپتال پہنچ گئے اور زخمیوں کی عیادت کی۔
دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں میں زاہد حسین لالوزئی، عبدالواسع کھوسہ، محمد رفیق گولہ اور حماد لونی جبکہ زخمیوں میں سہراب خان، رونق کمار، نادر حسین، خیر محمد، عبدالحسیب اور توحید احمد شامل ہیں تاہم اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ دھماکہ کس نوعیت کا تھا۔
اس سلسلے بم ڈسپوزل اسکوڈ دھماکے کی جگہ سے شواہد جمع کررہی ہے تاہم یہ دھماکا پی ٹی آئی کی ریلی گزرنے کے بعد ہوا ہے۔
اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ
دوسری جانب سے حالات کے پیشں نظر سبی اور کوئٹہ کے تمام اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
ترجمان محکمہ صحت نے بتایاکہ مریضوں کو صحت کی بہترین سہولیات کی فراہمی کیلئے ایم ایس سبی اسپتال کو ہدایت جاری کردی گئی ہے۔
محکمہ صحت نے تمام ڈاکٹرز اور عملے کو فوری طور پر ڈیوٹی پر حاضر ہونے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔
الیکشن کمیشن کا نوٹس
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے بلوچستان کے ضلع سبی میں سیاسی جماعت کی ریلی میں ہونے والے دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری اور آئی جی بلوچستان سے فوری رپورٹ طلب کرلیا۔
ادھر پاکستان تحریک انصاف نے سبّی میں تحریک انصاف کی انتخابی ریلی میں بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کارکنان کی شہادتوں پر نہایت رنج اور دکھ کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا کہ تحریک انصاف کی پرامن انتخابی ریلی پر حملہ نگراں صوبائی و وفاقی حکومتوں کی مجرمانہ ناکامی ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے کہا کہ ریاستی مشینری بانی چیئرمین عمران خان اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سمیت تحریک انصاف کے قائدین اور کارکنان کو جعلی اور جھوٹے مقدمات میں بھونڈے طریقے سے سزائیں دلوانے میں مصروف ہے، امنِ عامہ کے ذمہ دار ادارے ننگی لاقانونیت کے ذریعے بدترین سیاسی انجینئرنگ میں مصروف ہیں جبکہ شرپسند عناصر پوری آزادی سے شہریوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں۔
ترجمان تحریک انصاف نے مزید کہا کہ انتخابات سے قبل تحریک انصاف کی پرامن انتخابی سرگرمی پر اس قسم کا حملہ بادی النظر میں عوام اور تحریک انصاف کو خوفزدہ کرنے اور انتخابات پر ڈاکے کا ماحول پیدا کرنے کے مترادف ہے، غیرقانونی، غیرآئینی، غیر سیاسی اور زائدالمیعاد نگران وزیراعظم، وزیرِ داخلہ اور صوبائی حکومت جواب دیں کہ ہائی الرٹ کے باوجود کیوں تحریک انصاف کی ریلی کو تحفظ فراہم نہیں کیا گیا۔
پی ٹی آئی کے ترجمان نے مطالبہ کیا کہ واقعے کی پوری تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داروں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کے لیے نگراں حکومتوں کی مجرمانہ غفلت کی بھی تحقیق کی جائے۔
ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شہید کارکنان کے اہلِ خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہیں، زخمیوں کے معیاری علاج معالجے میں کسی قسم کی غفلت گوارا نہیں کریں گے، شہداء کے لواحقین کیلئے صبرِجمیل اور زخمیوں کی جلد اور مکمل شفایابی کے لیے دعا گو ہیں۔
حکومت امن و امان کی بحالی میں ناکام ہوچکی، عالم خان کاکڑ
اِدھر پی ٹی آئی کے صوبائی ایڈیشنل جنرل سیکریٹری عالم خان کاکڑ نے انتخابی ریلی پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سبّی میں تحریک انصاف کے قومی اسمبلی کے امیدوار صدام ترین کی ریلی پر حملے کی سخت مذمت کرتا ہوں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت امن و امان کی بحالی میں ناکام ہوچکی ہے۔

اپنا تبصرہ لکھیں