لاہور(ڈیلی پوائنٹ )برطانیہ میں ایک 30 سالہ شخص کی ڈرائیونگ کے دوران چھینک روکنے کی کوشش میں سانس کی نالی پھٹ گئی۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسکاٹ لینڈ میں ایک 30 سالہ شخص کو کار ڈرائیو کرتے ہوئے چھینک آئی تو اس نے اپنی ناک کو دبا کر اور منہ بند کر کے چھینک روکنے کی کوشش کی تو فوراً ہی اس کی گردن میں شدید درد ہونے لگا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس شخص کے ساتھ ماضی میں ناک کی سوزش اور ناک بند ہونے کا مسئلہ بھی رہ چُکا تھا اسے فوراََ اسکاٹ لینڈ کے نائن ویلز اسپتال لے جایا گیا، اسپتال پہنچنے تک اس کی گردن سوج گئی تھی اور اسے اپنی گردن کو حرکت دیتے ہوئے بھی تکلیف ہو رہی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ایکس رے اور سی ٹی اسکین سے معلوم ہوا کہ اس شخص کی سانس کی نالی پھٹ گئی ہے تاہم اس کی سرجری کرنے کی ضرورت نہیں تھی اور مبینہ طور پر اسے 48 گھنٹے بعد ضروری ادویات دے کر اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چھینک روکنے پر سانس کی نالی کے پھٹنے کا یہ نایاب اور ممکنہ طور پر جان لیوا واقعہ ہے۔؎