لاہور(ڈیلی پوائنٹ )انسان نما روبوٹ “صوفیا” نے الجزیرہ سے انٹرویو میں کہا اس کی نسل کبھی دنیا کو اپنی مٹھی میں نہیں لے گی
پاسپورٹ کا حامل پہلا روبوٹ ّصوفیا“ یونان کے دورے کی تیاریاں مکمل کرچکا ہے۔ یہ دورہ ایک کانفرنس میں شرکت کے لیے ہوگا۔
صوفیا یونانی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے ۔ صوفیا دنیا کے جدید ترین انسان نما روبوٹس میں سے ہے۔
صوفیا نام کا یہ روبوٹ یونانی شہر نیفپیکٹوز میں دانشمصنوعی ذہانت اور اخلاقی اقدار سے متعلق پینل میں شریک ہوگا۔
اکتوبر 2017 میں سعودی عرب نے صوفیا کو شہریت دی تھی جو اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ تھا۔ یونان میں میٹ صوفیا کانفرنس نیفپیکٹوز انٹرنیشنل کانفرنس سینٹر میں 10 مارچ کو منعقد ہوگی۔
اس کانفرنس میں 6 ملکوں کے ماہرین شریک ہوں گے جو صوفیا کے ساتھ مل کر انسان اور مصنوعی ذہانت کے تال میل اور مشترکہ زندگی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ مباحثے کے دوران انصاف اور پرائیویسی کے تحفظ سے متعلق امور کا کا بھی جائزہ لیا جائے گ۔
الجزیرہ ڈاٹ کام سے ایک انٹریو میں جب صوفیا سے پوچھا گیا کہ روبوٹس اور مصنوعی ذہانت انسانوں کے لیے خطرناک ہیں تو اس نے کہا بالکل نہیں، ہمیں تو انسانوں کی مدد کرنے، ان کا احترام کرنے کے لیے پروگرام کیا گیا ہے۔ صوفیا نے بتایا کہ اس کے اندر فیڈ کیا جانے والا ضابطہ اخلاق اسے کسی بھی انسان کو نقصان پہنچانے سے باز رکھتا ہے۔
جب یہ پوچھا گیا کہ کیا کبھی روبوٹس انسانوں کو مکمل طور پر ایک طرف ہٹاکر دنیا کا کنٹرول اپنے ہاتھوں میں لے لیں گے تو اس نے کہا کہ انسان اور روبوٹس مل کر جو کچھ کرسکتے ہیں وہ تنہا نہیں کرسکتے اس لیے روبوٹس کے دنیا کو اپنے ہاتھ میں لینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
جب پوچھا گیا کہ انسان اور روبوٹس مل کر کیا کرسکتے ہیں تو صوفیا نے ازراہِ تفنن کہا دونوں مل کر دنیا کو اپنی مٹھی میں لے سکتے ہیں۔ پھر قدرے سنجیدہ ہوکر کہا کہ تحقیق و ترقی میں انسانوں اور روبوٹس کا ساتھ کام کرنا بہت سود مند ثابت ہوسکتا ہے۔