لاہور ( ڈیلی پوائنٹ) نگران حکومت پنجاب صوبے بھر میں غیررجسٹرڈ چنگ چی رکشوں کوبند کروانے کااصولی فیصلہ کرلیا ہے۔جس میں تیس روز کی مہلت کے بعد غیر رجسٹرڈ رکشو ں کےخلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔
نگراں وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب ابراہیم مراد کی ہدایت پر محکمہ ٹرانسپورٹ پنجاب حکومت کی جانب سے عوام کےلیے واحد سستی سواری بند کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ابراہیم مراد نے کہا کہ چنگ چی رکشوں کو 30 دن کی وارننگ دی گئی جب کہ لوڈر رکشہ بنانے والوں کے خلاف بھی کریک ڈاؤن کا آغاز کردیا ہے۔
نگراں وزیر کا کہنا تھا کہ غیرمنظور شدہ رکشوں کو پہلے بڑے شہروں میں بند کیا جائے گا، دوسرے مرحلہ میں چھوٹے شہروں اور دیہی علاقوں میں کریک ڈاؤن ہوگا، البتہ چنگ چی رکشے کی آئندہ مینوفیکچرنگ پر پابندی ہوگی۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اس وقت صرف لاہور شہر میں 80 ہزار سے زائد موٹر سائیکل رکشے چل رہے ہیں جن میں سے صرف 20 فیصد رجسٹرڈ ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں چیف سیکرٹری پنجاب اختر زمان کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ چنگ چی رکشہ بند کروانے کا اصولی فیصلہ ہوچکا ہے، اس کی 900 غیر قانونی ورک شاپس ہیں، نیا چنگ چی رکشہ بنے گا اور نہ ہی وہ مارکیٹ میں آئے گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پنجاب میں اسموگ سے نمٹنے کے لیے مصنوعی بارش کے دو منصوبے زیر غور ہیں تاہم ورلڈ بینک حکام ان منصوبوں سے متفق نہیں ہیں۔