الیکشن ہونگے؟مولانافضل الرحمن ڈٹ گئے

پشاور(ڈیلی پوائنٹ)مولانا فضل الرحمان نے انتخابات مؤخر کرنے کا مطالبہ کردیا۔انتخابات چند دن مؤخر ہو جائیں تو کوئی حرج نہیں، سربراہ جے یو آئی۔کہ ان حالات میں کیسے انتخابات ہو سکتے ہیں
ڈیرہ اسماعیل خان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے انتخابات مؤخرکرنے کا مطالبہ کردیا، اور کہا کہ چند ماہ قبل باجوڑ میں ہمارے 73 ساتھی شہید ہوئے، رات کو جو واقعہ ہوا یہ بے امنی کا واقعہ ہے، میں گھر میں تھا، رات کے واقعے میں ہماری گاڑیوں پر گولیاں لگیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں جانا چاہتے ہیں لیکن ماحول بھی ہونا چاہیے، ان حالات میں کیسے انتخابات ہو سکتے ہیں، انتخابات چند دن مؤخر ہو جائیں تو کوئی حرج نہیں، الیکشن کمیشن ہماری درخواست پر غور کرے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہا کہ کاغذات صرف پی ٹی آئی کے مسترد نہیں ہوئے، لیول پلیئنگ فیلڈ صرف ایک پارٹی کی بات نہیں، 2 صوبوں کو بھی یکساں پرامن ماحول فراہم کیا جائے، پیپلزپارٹی کے امیدوار بھی سیکیورٹی کے حوالے سے پریشان ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن چاہتےہیں یہ آئینی تقاضاہے، لیکن اگر ٹرن آؤٹ کم ہوا تو یہ دھاندلی کا امکان پیدا کرے گا، ملک میں گزشتہ چار سالوں میں معیشت تباہ ہوئی، ہم نے گزشتہ 15ماہ میں ملک کو دیوالیہ پن سے نکالا۔
سربراہ جے یو آئی نے مزید کہا کہ میں انتخابی ماحول کی وجہ سے دورہ افغانستان فوری نہ کرسکا، اگلے ہفتہ افغانستان کا دورہ متوقع ہے۔
مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر حملہ
گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر حملے کی خبریں زیر گردش تھیں۔ تاہم حملے میں مولانا فضل الرحمان اور ان کے محافظ محفوظ رہے۔
اس دوران پولیس حکام کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان پر ہونے والے حملے کو ناکام بنا دیا گیا، تاہم حملہ آور مسلح افراد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، اور خوش قسمتی سے حملے میں کوئی جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔
حملے کی تردید
آر پی او ڈیرہ اسماعیل خان ناصر محمود نے مولانا فضل الرحمان کے قافلے پر حملے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ حملہ یارک انٹرچینج پر واقع پولیس چیک پوسٹ پر کیا گیا، اور پولیس کی جوابی کارروائی میں حملہ آور فرار ہوگئے۔
آر پی اور ناصر محمود نے کہا کہ حملے کے وقت مولانا فضل الرحمان موقع پر موجود نہیں تھے۔

اپنا تبصرہ لکھیں