لاہور(ڈیلی پوائنٹ) پاکستان تحریک انصاف سابق رہنماء فرخ حبیب پہلے اچانک غائب ہوئے اب اچانک منظر عام پر آگئے اور آتے ہی استحاکام پارٹی میں شامل ہوگئے۔
فرخ حبیب گزشتہ 3 ہفتوں سے لاپتہ تھے۔ کہا جارہا تھا فرخ حبیب کو مبینہ طور پر اغوا کر لیا گیا ہے۔ مگر فرخ حبیب آج اچانک میڈیا کے سامنے آئے اور پاکستان تحریک انصاف پر تنقید سے اپنی پریس کانفرنس کا آغاز کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے بطور طلباء یونین بہت محنت کی اورقربانیاں دی مگر ہماری خدمات کا صلہ وہ نہیں دیا گیا جس کے لیے ہم تبدیلی کا نعرہ لے کر پی ٹی آئی میں آئے تھے۔
پریس کانفرنس میں فرخ حبیب نے مزید کہا کہ 9 مئی کا واقعہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ ہمیں افسوس ہے کہ ایک جمہوری سیاسی جماعت نے فوج کے خلاف لڑائی کی۔فوج ہمارے ادارے ہیں ایسا نہیں ہے کہ فوج کسی سیاسی جماعت کے خلاف کام کریں۔ دنیا میں کسی رہنماء نے اپنے ملک کے اداروں کے خلاف نازیبا باتیں نہیں کی۔
عمران خان صاحب تو جمہوریت کی بات کرتے تھے پھر ایسا کیوں ہوا کہ آپ نے ہاتھوں میں نوجوانوں کے ڈنڈے پکڑادیے؟ خان صاحب ہم تو ملک میں تبدیلی لانا چاہتے تھے ۔ 9 مئی کا واقعہ ایک سیاہ دن ہمارے فوجی جوانوں نے اس ملک کے لیے بہت سی قربانیاں دی ہیں۔
یاد رہیں رہے کہ فرخ حبیب پاکستان کے تحریک انصاف کے ایم این اے کے علاوہ سٹیٹ منسٹر آف انفارمیشن بھی رہ چُکے ہیں۔