لاہور( ڈیلی پوائنٹ ) کپتان بابر اعظم کے مداحوں نے سوشل میڈیا پر معروف فاسٹ باؤلر محمد عامر کو اپنا نیا ہدف بنا لیا ہے۔ انہیں کپتان بابر اعظم پر تنقید کرنے پر 2010 کے میچ فکسنگ اسکینڈل کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں محمدعامرنے بابراعظم کو ورلڈ کپ 2023 میں شکست کا ذمہ دار قرار دیا۔عامر نے کہا کہ ’کپتانی سے فرق پڑتا ہے، کپتان سسٹم کا حصہ ہوتا ہے، وہ سلیکشن کا حصہ ہوتا ہے اور وہ فیصلہ کرتا ہے کہ کون سا کھلاڑی میچ میں کھیلے گا۔انہوں نے کہا کہ ’کپتان کی ذہنیت کو بدلے بغیر ٹیم تبدیل نہیں ہو سکتی۔ کیا سسٹم نے فخر زمان اور ابرار احمد کو باہر رکھنے کا کہا تھا؟‘۔۔صارفین کہہ رہے ہیں کہ نسیم اور شاہین کے کریئر کے اسی مرحلے میں، ’آپ انگلینڈ میں اسپاٹ لائٹ میں تھے، خاص طور پر نوبال کرانے کے لیے۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ اگر سسٹم کا وجود ہوتا تو فکسر پاکستان کی نمائندگی نہیں کرتا۔کرکٹ کے شائقین نے سوشل میڈیا پر عامر کو ”فکسر“ قرار دے دیا۔۔ایک صارف نے لکھا کہ ’ہم ایک ایسے ملک میں رہتے ہیں جہاں عامر جیسے فکسرز بابر جیسے کھلاڑیوں پر تنقید کر رہے ہیں، جو اپنے ملک کے وفادار ہیں اور انہوں نے اسٹار اسپورٹس کو انٹرویو تک نہیں دیا۔خیال رہے کہ ستمبر 2010 میں آئی سی سی نے پاکستان کے تین کھلاڑیوں محمد عامر، محمد آصف اور سلمان بٹ کو اسپاٹ فکسنگ کے الزامات پر معطل کر دیا تھا۔
ان پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے ایک بکی کے کہنے پر انگلینڈ کے خلاف لارڈز ٹیسٹ کے دوران پہلے سے مقررہ اوقات میں نو بال کرنے سمیت میدان میں مخصوص کارروائیاں کیں۔ان تینوں پر بعد میں آئی سی سی کی طرف سے طویل پابندیاں عائد کر دی گئیں، بعد میں یہ معاملہ برطانوی عدالتوں میں گیا، جہاں تینوں کو مجرم قرار دیا گیا اور انہیں قید کی سزا سنائی گئی۔