پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی اپوزیشن کو ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لیے مل کر کام کرنے کی پیشکش کر دی۔قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے 9 مئی واقعات کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے لیے عدالتی اصلاحات اور انتخابی اصلاحات کرنا ہوں گی، چاہتے ہیں کہ اپوزیشن بھی اس عمل میں حصہ لے، اگلی بار شہباز شریف الیکشن جیتے یا قیدی نمبر 804، کوئی انگلی نہ اٹھا سکے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ فارم 45 یا فارم 47 سے نہیں، کارکنوں کے خون پسینے اور قربانیوں کی وجہ سے ایوان تک پہنچے ہیں، عوام نے ووٹ اس لیے نہیں دیا کہ یہاں آکر گالی دیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ 18 وزارتیں ایسی ہیں جن کو 2015ء میں ختم ہو جانا چاہیے تھا، نئی حکومت میں پیپلز پارٹی نہیں ہو گی، اگر ہم اس میں آجاتے تو 10، 15 وزارتیں ہم بھی لے لیتے۔
ان کا کہنا تھا کہ سالانہ ایک ہزار ارب روپے سبسڈی اشرافیہ کو دی جاتی ہے، وزارتیں اور سبسڈی بند کرتے ہیں تو معاشی بحران کا مقابلہ کرنے کے لیے اسپیس ہو گا۔
قائد حزب اختلاف کی تقریر پی ٹی وی پر نہ دکھائی جانے پر بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ روایت خان صاحب نے ڈالی تھی، ہمیں یہ برقرار نہیں رکھنی چاہیے۔