کپتان سے احساس کارشتہ، پارٹی کیوں چھوڑی ؟عمران اسماعیل پھٹ پڑے

کراچی ( ڈیلی پوائنٹ)سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ان دنوں برے وقت اور حالات سے گزر رہی ہے اور مجھے اسے چھوڑنے پر پچھتاوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک انٹرویومیں عمران اسماعیل نے کہا کہ پی ٹی آئی برے وقت اور حالات سے گزر رہی ہے، تحریک انصاف دہشت گرد نہیں بلکہ محب وطن جماعت ہے،انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی اداروں کو مضبوط کرنے والی اور ساتھ چلنے والی جماعت ہے، کوئی بھی حکومت اداروں کی سپورٹ کے بغیر نہیں چل سکتی۔
سابق گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ عمران خان سے تعلق برقرار ہے اور ان سے احساس کا رشتہ ہے جو ہمیشہ قائم رہے گا، عمران خان بھی کہتے تھے کہ یہ فوج ہماری ہے اور ہم ایک پیج پر ہیں،جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا موجودہ حکومت مدت مکمل کرے گی تو سابق گورنر سندھ نے جواب دیا کہ مسلم لیگ(ن)اور پیپلزپارٹی کے درمیان ہونے والا یہ اتحاد انہونی ہے اور پیپلزپارٹی کا وفاقی کابینہ میں نہ جانے کا فیصلہ غیر معمولی ہے،انہوں نے کہاکہ ملین ڈالر سوال یہ ہے کہ کیا آصف علی زرداری مسلم لیگ(ن)کی حکومت کو کامیاب بنائیں گے؟، ایسے میں پیپلزپارٹی کا مستقبل کیا ہوگا جب بلاول بھٹو زرداری بھی وزیراعظم بننے کے لیے بے چین بیٹھے ہیں۔
عمران اسماعیل نے کہا کہ نواز شریف فارم 45 کے مطابق ہار چکے ہیں، وہ 8 اور 9 فروری دونوں الیکشن ہار گئے،انہوں نے ایم کیو ایم پاکستان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم بتائے کہ انہوں نے عمران خان کے خلاف عدم اعتماد میں ساتھ دے کر جو فیصلہ کیا تھا کیا وہ درست فیصلہ تھا؟، آج ایم کیو ایم کو دیکھ لیں صرف ایک وزارت لے کر اسے ایک طرف کر دیا گیا ہے۔انہوںنے کہاکہ گزشتہ روز ایم کیو ایم ایک مضبوط جماعت تھی جبکہ آج اس کی پوزیشن کمزور تر ہو چکی ہے۔
سابق صدرعارف علوی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ عارف علوی سے کراچی میں ایک شادی کی تقریب کے دوران ملاقات ہوئی تاہم انہوں نے سرد مہری سے یہ ملاقات کی، شاید وہ مجھ سے ملنا نہیں چاہتے تھے،عمران اسماعیل نے کہا کہ مجھے پی ٹی آئی چھوڑنے پر پچھتاوا ہے لیکن عمران خان سے تعلق برقرار ہے اور ان سے احساس کا رشتہ ہے جو ہمیشہ قائم رہے گا۔انہوں نے کہا کہ بانی تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کا موقع ملا تو ضرور ملوں گا۔

اپنا تبصرہ لکھیں